فلاحی کام کی آڑ میں بھتا نہیں لینے دیں گے،مراد علی شاہ

150

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی اور عسکری قیادت نے کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ بدھ کو سندھ کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں گورنر سندھ عشرت العباد، کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار ، ڈی جی رینجرزسندھ میجر جنرل بلال اکبر سمیت سندھ کے اعلی حکام شر یک ہوئے ۔ اجلاس میں کراچی آپریشن کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔ کورکمانڈر اور ڈجی رینجرز نے اس حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے خصوصی فورس بنائی جائے گی، گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں ٹریکنگ سسٹم والی جدیدکمپیوٹرائز نمبرپلیٹ لگائی جائے گی، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے فنگرز پرنٹ کا ڈیٹا مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا جسے سینٹرلائزڈ کیا جائے گا،کھالیں جمع کرنے والوں کواجازت نامہ حاصل کرنا اور آڈٹ بھی کراناہوگا، پولیس میں نئی بھرتیوں کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نتائج کے حصول تک کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھا جائے گا، جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے، شہر قائد میں فسادی گروہ کو زبردستی اپنی مرضی عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ فلاحی کاموں کی آڑ میں کسی کو بھتا وصول کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلا ل اکبر نے تجویز پیش کی کہ شہری علاقوں کا احساس محرومی ختم کرنے کے لیے صوبے میں رائج کوٹہ سسٹم کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جرائم سے بیزاری کے لیے احساس محرومی کو ختم کرنا ہو گا، صرف آپریشن سے پرامن سندھ کا خواب پورا نہیں ہوگا بلکہ ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں میرٹ پر عمل کرنا ہوگا۔ ڈی جی رینجرزنے بتایا کہ22اگست کی منصوبہ بندی کرنے والے ملزمان گرفتارکرلیے ہیں، تمام منصوبہ ساز جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ اجلاس کے دوران مشیر قانون سندھ مرتضی وہاب نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے سندھ حکومت کا تیار کردہ مسودہ پیش کیا جس کے تحت مدارس کو 3اداروں سے رجسٹریشن کرانی ہوگی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل مدارس کی مشاورت سے ہی نافذ کیا جائے گا جسے تمام شرکا نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب تیزکرنے اورمحفوظ کراچی پروگرام کے تحت مانیٹرنگ کا عمل کراچی کے مضافاتی علاقوں تک وسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تمام جماعتوں کے غیرقانونی دفاتر گرادیے جائیں ۔