اسلام آباد(آن لائن) قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں صارفین سے ایک سال میں 100 ارب روپے وصول کیے ہیں جبکہ حکومتی رہنما جب اپوزیشن میں تھے تو لیوی ٹیکس کو جگا ٹیکس کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صرف ایک سال کے اندر21 سو ارب روپے کا قرضہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ایم کیو ایم کا تعلق ہے تو میں اسٹبلشمنٹ اور حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ متحدہ پر پابندی کا مت سوچیں۔ ایم کیو ایم الطاف سے لاتعلقی کر چکی ہے، اگر ایم کیو ایم کا کوئی رہنما خفیہ طور پر الطاف سے رابطے میں ہوگا تو آنے والے وقت میں اس کا بھی پتا چل جائے گا۔ اس وقت جو بھی الطاف کے ساتھ ہاتھ ملائے گا یا حمایت کرے گا تو وہ پاکستان کے دشمنوں میں شمارہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزمتحدہ کے وفد نے ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں یقین دلایا تھا کہ اب متحدہ کے قائد سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔