کسی کو عہدے کی وجہ سے جیل میں خصوصی سہولت نہیں دے سکتے، وزیراعلیٰ سندھ

137

کراچی( اسٹاف ر پورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہرقیدی کوجیل میں قانون کے مطابق سہولتیں دی جاتی ہیں، کسی کو اس کے عہدے کی وجہ سے خصوصی سہولت نہیں دی جائے گی،سندھ میں 3ماہ کے اندر اینٹی رائٹ فورس بنانا ہوگی،22اگست کے واقعات کے ذمے داروں کو سزا دی جائے گی، شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کو ختم کرنا ناممکن ہے، کراچی آپریشن کامیاب اس وقت ہوگا جب پولیس اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی،مثالی امن کے قیام کے بغیرہم ترقی نہیں کرسکتے، ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والے قابل تعریف ہیں،پولیس کے ہاتھ میں صوبے کا امن وامان ہے اور پولیس نے ٹھیک کام کیاتوصوبے کے لوگ چین کی نیند سوئیں گے، تجاوزات کے زمرے میں جو بھی عمارت آئے گی وہ گرا دی جائے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ترقی پانے والے پولیس افسران کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنوخواجہ سمیت دیگر پولیس افسران بھی شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی ایس پی رینک پرترقی پانے والے انسپکٹرزکو پروموشن لیٹرز دیے اور بیج بھی لگائے۔سندھ پولیس کے 251 انسپکٹرز کو ڈی ایس پی کے عہدے پرترقی دے دی گئی ہے، جن میں8 خواتین انسپکٹرز بھی شامل ہیں۔میڈیاسے گفتگو کے دوران کراچی کے میئر وسیم اختر کو جیل میں خصوصی سہولتوں سے متعلق سوال پروزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہرقیدی کوجیل میں قانون کے مطابق سہولیات دی جاتی ہیں، کسی بھی قیدی کو اس کے عہدے کی وجہ سے خصوصی سہولیات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کامیاب اس وقت ہوگا جب پولیس اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی جب کہ 22 اگست کے واقعات کے ذمے داروں کو سزا دی جائے گی۔ان کہنا تھا کہ شہر میں تجاوزات کا خاتمہ ایک دن میں ممکن نہیں لیکن اس کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، تجاوزات کے زمرے میں جو بھی عمارت آئے گی وہ گرا دی جائے گی،صرف سیاسی جماعت کے دفاتر ہدف نہیں ،گجرنالے پر تعمیر 3 منزلہ عمارتیں بھی گرائی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنا ممکن نہیں، اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑ کر سزا دینا ہماری ذمے داری ہے،گزشتہ مہینے میں ہرعلاقے میں جرائم میں کمی ہوئی جب کہ جرائم ختم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پولیس کے ہاتھ میں صوبے کا امن وامان ہے جب کہ پولیس نے ٹھیک کام کیا توصوبے کے لوگ چین کی نیند سوئیں گے، سندھ میں موجودہ صورتحال کی وجہ سے وفاقی اداروں کی مدد لینا پڑرہی ہے۔قبل ازیں تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والے قابل تعریف ہیں، ترقی پانے والے افسران کی ذمے داری اور بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے لیے فنڈنگ میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ سال پولیس کے لیے رکھی گئی رقم خرچ نہیں کی جاسکی، پیسے مختص کرنے کا فائدہ نہیں ہے جب تک اس کا بروقت استعمال نہ ہوسکے۔