حیدرآباد(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجیدنے کہاہے کہ کوٹہ سسٹم سماجی ناانصافی اور شہری ودیہی تقسیم کاباعث ہے جس سے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے۔میرٹ کی پامالی، انسانی تفریق اورلسانیت کے خاتمے کے لیے کوٹہ سسٹم سے چھٹکارا حاصل کرناضروری ہوگیاہے ۔حافظ طاہر مجید نے کہاکہ ملکوں اورقوموں کی تعمیروترقی کاراستہ سماجی ترقی سے ہوکر گزرتاہے لیکن ہمارے ملک میں ہرشعبہ ہائے زندگی میں جگہ جگہ کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔ کوٹہ سسٹم جس سے میرٹ کاقتل عام ہواہے اور بہتری کے بجائے خرابی سامنے آئی ہے، صوبہ سندھ میں کوٹہ سسٹم کی بدترین شکل دیہی اورشہری سندھ کی تفریق کی صورت میں موجود ہے جس نے تعلیم، صحت ،روزگاراور انتظامی مسائل کوجنم دیاہے اور مسائل حل کر نے کے لیے موزوں ترین افراد کونظراندازکیاہے ۔کوٹہ سسٹم نافذکرنے کا جو مقصد تھا اب تک یہ مقصدتوحاصل نہیں ہوامگر خرابی نے ہرشعبے میں اپنی جڑیں پکڑلی ہیں، شعبہ تعلیم ماضی کی نسبت مزید نیچے کی جانب چلاگیاہے، معیارتعلیم ختم ہوکررہ گیاہے طلبہ تو دور اساتذہ بھی مادری زبان میں درست طریقے سے اظہار نہیں کرسکتے ،صحت کاشعبہ قابل رحم حالت میں ہے میڈیکل یونی ورسٹیوں میں اہلیت کے بجائے کوٹے کے بنیاد پر داخلہ دیا جاتا ہے، یہی معاملہ انجینئرنگ، زرعی اورجنرل یونیورسٹی میں ہے، ادنیٰ سے اعلیٰ ملازمتوں، انتظامی تقرر حتیٰ کہ وفاقی اورصوبائی پبلک سروس کمیشن میں بھی کوٹہ سسٹم کے مطابق کام چلایا جاتا ہے لیکن صوبہ سندھ میں میرٹ کاقتل عام قانون کے نام پر کیا جارہا ہے، یورپ اور امریکا جہاں میرٹ پرآنے والے غیرملکیوں کواپنے شہریوں پر ترجیح دی جاتی ہے، یہاں اس کوٹہ سسٹم کو بار بار گلے سے لگایاجاتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں خرابی درآتی ہے اورایم کیوایم جیسی تنظیموں کوپنپنے کاموقع ملتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ صوبے کی تقسیم کاسبب بننے والے دیہی وشہری کوٹے سسٹم کے خاتمے کااعلان کریں۔