تھائی لینڈ: روہنگیا افراد کی اسمگلنگ کے سرغنہ کو 35 برس قید کی سزا

101

بنکاک (انٹرنیشنل ڈیسک)تھائی لینڈ کے ایک شخص کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں عدالت نے 35برس کی قید سزا کا حکم سنایا ہے۔ یہ اسمگلر روہنگیا افراد کو ملائیشیا پہنچانے کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری رکھے ہوئے تھا۔ تھائی لینڈ کے صوبے پک پھانانگ کی ایک عدالت نیسونند سائنگ تھونگ کو 35 برس قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ سائنگ تھونگ پر الزام تھا کہ وہ برسوں سے روہنگیا مسلمانوں کو غیرقانونی طریقے سے ملائیشیا پہنچانے کا کاروبار کر رہا تھا۔ اس کے علاوہ وہ بنگلا دیش کے اقتصادی مہاجرین کی اسمگلنگ میں (باقی صفحہ 9 نمبر 10)
بھی ملوث تھا۔ انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ انتہائی جنوبی تھائی لینڈ سے کی جاتی تھی۔ جنوبی تھائی لینڈ میں سونند سائنگ تھونگ کو انسانی اسمگلنگ کا بیتاج بادشاہ قرار دیا جاتا تھا۔ وہ ایک بڑے نیٹ ورک کو خفیہ انداز میں کنٹرول کر رہا تھا۔ گزشتہ برس جب انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر عالمی سطح پر شور اٹھا تو تھائی لینڈ کی فوجی حکومت بھی چوکنا ہو گئی اور اس نے مختلف ملکوں سے موصولہ رپورٹوں پر عمل کرتے ہوئے ملک کے جنوبی کونے پر فوکس کیا۔ اس نگرانی کے نتیجے میں انسانی اسمگلنگ کے اس بادشاہ کو گرفتار کر لیا۔
تھائی لینڈ