طورخم اور چمن سرحد پر ڈرائی پورٹ بنانے کی منظوری

125

خیبرایجنسی،پشاور(آئی این پی+مانیٹر نگ ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے جمعرات کو طورخم بارڈر کا تفصیلیدورہ کیا۔ و فاقی وزیر نے طورخم میں کسٹم اور نادرا دفاتر کامعائنہ بھی کیا اور جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کے قیام اور سیکورٹی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ طورخم پر کاروبار اور تجارت مزید بڑھانے کے لییلینڈ پورٹ تعمیر کریں گے،قانونی طور پر آنے والے افغانوں کو سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی خالد محمود اور کسٹم کلکٹر قربان علی نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی۔وفاقی وزیر صنعت و تجارت نے طورخم بارڈر مینجمنٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کسٹم اور نادرا دفاتر کے تمام شعبوں کا تفصیلی دورہ کر کے تمام امور سے آگاہی حاصل کی۔
اس موقع پروفاقی وزیر صنعت و تجارت خرم دستگیر نے مقامی کاروباری افراد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ہدایت کر دی ہے کہ طورخم بارڈر سمیت دیگر بارڈر پوائنٹس پر قانون کی عمل داری کویقینی بنایا جائے اور جو افغانی قانونی طریقے سے آتے ہیں ان کو سہولتیں فراہم کی جائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ کسی صورت پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا ۔خرم دستگیر نے کہا کہ طورخم بارڈر پر کاروبار اور تجارت بڑھانے کے لیے علاقے میں لینڈ پورٹ اگلے سال تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مقامی شنواری اور دیگر قبائلی تاجروں کو کاروبار کے مزید مواقع دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر جدیدا سکینر کی تنصیب سے ممنوع اشیا کی اسمگلنگ روکنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر پولیٹیکل انتظامیہ ، ایف سی اور کسٹم عملہ فرنٹ لائن میں کردار ادا کر رہے ہیں اس لیے حکومت ان کی حوصلہ افزائی اور مدد کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ طورخم اور چمن بارڈر پر تجارت کے حجم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے بلکہ اس میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جو حوصلہ افزا بات ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ خیبر سفاری ٹرین دوبارہ شروع کروانے اور ریلوے ٹریک کی از سر نو تعمیر و مرمت کے لیے وفاقی وزیر ریلوے سے بات کریں گے تاکہ ریلوے کو سیاحت اور کاروبار کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
اس موقع پر طورخم کے مقامی کاروباری افراد خانزاد گل شنواری نے وفاقی وزیر کو مقامی لوگوں کی مشکلات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ مقامی لوگوں کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے خصوصی سہولتیں فراہم کی جائیں ۔قبل ازیں وفاقی وزیر کو میچنی چیک پوسٹ کا بھی دورہ کرایا گیا اور بارڈر اور علاقے کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیرنے خیبرپختونخوا چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طورخم اور چمن پر ڈرائی پورٹ بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے،بین الاقوامی اداروں کی شراکت سے ڈرائی پورٹ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائی پورٹ میں بھر پور سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے،بہت جلد پشاور ایکسپو کا سنگ بنیاد رکھیں گے، 14۔2013ء میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکا حجم 1319 ملین ڈالر تھا،اب افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2550 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔