وزیراعلیٰ سندھ کے والد کا تعمیر کردہ اسپتال بھوت بنگلے میں تبدیل

100

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے والد سید عبداللہ شاہ مرحوم کے دور میں تعمیر ہونے والے اسپتال کھوکھرا پار ملیر کی کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی عمارت بھوت بنگلے میں تبدیل ہو گئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملیر کھوکھرا پار میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ نے 1995ء میں وہاں پر قائم گوٹھوں کے عوام کو علاج معالجے کی سہولت کی فراہمی کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر اسپتال کی عمارت کا افتتاح کیا تھا کہ یہاں لوگوں کو سستی اور معیاری علاج معالجے کی سہولت میسر آئے گی،
ابتدائی دنوں میں یہاں ڈسپنسری بھی قائم کی گئی مگر ان کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے اس جانب گزشتہ 21 سال سے کوئی توجہ نہیں دی گئی اور نہ ہی اس اسپتال کو فعال کرنے کی کوشش کی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ عمارت ویران ہوتی چلی گئی جو قد آدم جھاڑیوں کے اگ آنے سے اب بھوت بنگلے کا منظر پیش کرتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس اسپتال کے غیر فعال ہونے اور محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اسے مکمل نظر انداز کرنے کی وجہ سے یہ عمارت ایک طرف جہاں منشیات کے عادی اور جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بن چکی ہے تو دوسری جانب گوٹھوں کے رہائشیوں نے اس میں اپنے جانور باندھنا شروع کر دیے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ موجودہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اپنے والد مرحوم سید عبداللہ شاہ کے دور میں قائم کی گئی اسپتال کی عمارت کو دوبارہ آباد کر کے یہاں سستی طبی سہولتوں کی فراہمی کی جانب توجہ دینی چاہیے تاکہ ان کے والد کے علاقے کے لوگوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے خواب کو عملی تعبیر مل سکے۔