انگلینڈ نے 5 میچز پر مشتمل سیریز کے چوتھے میچ میں بھی پاکستان کو شکست دے دی جس کے بعد گرین شرٹس پر وائٹ واش کا خطرہ منڈلانے لگا۔
انگلینڈ کے شہر لیڈز میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 247 رنز بنائے جس کے جواب میں انگلینڈ نے ہدف 48 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کیا۔ انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوک 69، جونی بریسٹو 61 اور معین علی نے 45 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جب کہ دیگ بلے بازوں میں جیس روئے نے 14، الیکس ہیلز 8، جوئے روٹ 30 اور کپتان این مورگن نے 11 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے محمد عرفان نے 2، عمرگل، حسن علی اور عماد وسیم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل میچ کا ٹاس پاکستانی کپتان اظہر علی نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو شرجیل خان اور سمع اسلم نے اننگز کا آغاز کیا لیکن چوتھے ہی اوور میں 16 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد کپتان وکٹ پر ڈٹے رہے اور دوسری جانب سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا، سمیع اسلم 24، بابراعظم اور سرفراز احمد 12،12 جب کہ محمد رضوان 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس دوران اظہر علی سست روی سے بیٹنگ کرتے رہے اور 102 گیندوں پر 80 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ محمد نواز بھی صرف 13 رنز بنا سکے تاہم عماد وسیم نے آٹھویں نمبر پر شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 41 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کا اسکور مستحکم کیا۔ انگلینڈ کی جانب سے عادل رشید نے 3، کرس جورڈن، معین علی نے 2،2 اور لیام پلنکٹ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرے میچ میں بدترین شکست کے بعد قومی ٹیم میں چار اہم تبدیلیاں کی گئیں، وہاب ریاض کی جگہ محمد عرفان، محمد عامر کی جگہ عمر گل اور یاسر شاہ کی جگہ تیسرے میچ میں گھٹنے کی انجری کے باعث شرکت نہ کرنے والے عماد وسیم کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جب کہ سیریز میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھانے پر شعیب ملک کی جگہ محمد رضوان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز میں پے در پے 4 میچز میں شکست کے بعد قومی ٹیم پر وائٹ واش کا خطرہ منڈلانے لگا ہے تاہم کپتان اظہر علی پرامید ہیں کہ پانچویں اور آخری میچ میں اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے اور انگلینڈ کو سیریز کے آخری میچ میں جیتنے کا موقع نہیں دیں گے۔