آسٹریلیا میں پناہ گزینوں کی بدترین صورت حال پر جج کا انوکھا احتجاج

100

کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک)آسٹریلیا میں ایک ریٹائرڈ جج نے ملک میں آنے والے پناہ گزینوں کے کیمپوں کی خراب حالات کے پیش نظر کسی ایک پناہ گزین کے بدلے خود اس کیمپ میں اپنی زندگی گزارنے کی پیشکش کی ہے۔ 88 سالہ جم میکن کا کہنا ہے کہ انھوں نے امیگریشن کے وزیر پیٹر ڈٹن کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے پیشکش کی ہے کہ ان کے بدلے کسی پناہ گزین (باقی صفحہ 9 نمبر 6)
کو آسٹریلیا میں جگہ دے دی جائے اور وہ خود اپنی بقیہ زندگی پناہ گزینوں کے کیمپ میں گزارنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ ایک غیر عمومی درخواست ہے تاہم وہ یہ پیشکش مکمل نیک نیتی کے ساتھ کر رہے ہیں۔ آسٹریلیا پہنچنے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو بحرالکاہل میں نورو جزیرے اور پاپا نیوگِنی میں مینس نامی جزیرے پر کیمپوں میں رکھا جاتا ہے جہاں ان کی آسٹریلیا میں پناہ کی درخواستوں کی چھان بین کی جاتی ہے۔ یہ کیمپ نجی کمپنیوں کے زیرِ انتظام ہوتے ہیں اور آسٹریلوی حکومت کو اِن کیمپوں کی خراب صورتحال کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
آسٹریلیا پناہ گزین