روس اپوزیشن کا حکمران جماعت پر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام

118

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے اپوزیشن رہنما نے حکمران جماعت ’یونائیٹڈ رشیا‘ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جرائم میں ملوث ہوے۔ خیال رہے کہ یونائیٹڈ رشیا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور کریملن سے وفاداری کے حوالے سے مشہور ہے۔ یونائیٹڈ رشیا کی مخالف جماعت نے حال ہی میں ’مجرم روسی پارٹی‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ بھی شایع کی ہے۔ اپوزیشن جماعت ’پیپلز فریڈم پارٹی‘ کے معاون سربراہ الیا یاشین نے اس رپورٹ کے عنوان کو اس کے مندرجات کا غماز قرار دیا ہے۔ الیا یاشین کا کہنا تھا کہکئی برس سے موجود یونائیٹڈ رشیا اب منظم جرم، مجرمانہ گروہوں اور انفرادی مجرمان کے لیے ایک مکمل سماجی راہ گزر بن چکی ہے، جو ریاستی اختیارات والے اداروں میں ضم ہونے کے لیے جرائم پر مشتمل نئی کارروائیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ 66 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں یاشین نے ’یونائیٹڈ رشیا‘ کے ارکان کی ایک لمبی فہرست پیش کی ہے، جن پر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے یا جس نے بڑی سطح کے کئی جرائم کیے ہیں۔ ان جرائم میں 2015ء میں روس کے شمال مغربی جمہوریہ کومی کے سابق (باقی صفحہ 9 نمبر 22)
گورنر یاشسلیو گائزر کی گرفتاری شامل ہے، جن پر بڑی سطح کی جائداد کی چوری میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ سکھالین کے روس کے مشرقِ بعید کے علاقے کے سابق گورنر الگزینڈر خوروشاون کو بھی گزشتہ سال گرفتار کیا گیا جن پر بڑے پیمانے پر غبن اور رشوت ستانی کا الزام تھا۔ عید امیروف مشاکلہ کے سابق میئر ہیں، جو داغستان کے شمالی قفقاز جمہوریہ کا دارلحکومت ہے۔ عید امیروف کو گزشتہ سال قتل اور دیگر جرائم پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جوں ہی ان افراد پر مقدمات عائد ہوئے ’یونائٹڈ رشیا‘ نے ان ارکان سے اپنے تعلق سے انکار کیا۔ یاشین نے منگل کے روز ماسکو میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کے ساتھ نتھی جرائم کی فہرست میں تمام جرائم آجاتے ہیں۔ یہ نہ صرف دھوکا دہی اور چوری سے متعلق ہیں، بلکہ ان پر جرائم پر لاگو ہونے والے ضابطے اور شقیں عائد ہوتی ہیں۔
روسی حکمران جماعت