کراچی (اسٹاف رپورٹر) کے ایم سی میٹرنٹی اسپتال کے اطراف پتھارے داروں کے قبضے نے ہنگامی طور پر ایمبولینسوں کا راستہ دشوار بنا دیاہے، پتھارے داراسپتال انتظامیہ کے کرایہ دار نکلے۔ ہزاروں روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ لیاقت آباد ڈاک خانے کے قریب واقع پولیس اسٹیشن سے متصل کے ایم سی میٹرنٹی ہوم ہسپتال کے دروازے کے سامنے کئی عشروں سے مٹی کے برتن اور مٹکے فروخت کرنے والوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ جب کہ مخصوص دنوں یعنی یوم عاشور اور 11 اور 12 ربیع الاول کو تو اسپتال کا دروازہ ان پتھاروں اور ٹھیلوں سے مکمل بند ہو جاتا ہے، عام دنوں میں بھی اکثر یہاں ٹھیلے کھڑے نظر آتے ہیں جس کے باعث مریضوں کو انتہائی دشواریوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پتھارے داروں کواسپتال انتظامیہ کی سرپرستی حاصل ہے اور ان پتھاروں کا ہزاروں روپے ماہانہ رایہ بھی وصول کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ان پتھارے داروں کو ہسپتال کے اندر سامان رکھنے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے اور اس کا بھی کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی ان غیر قانونی پتھارے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا تھا مگر وہ احکامات ہوا میں تحلیل کر دیے گئے اور ان غیر قانونی پتھاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہاں آنے والے مریضوں کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات،میئر، ڈپٹی میئر اور کے ایم سی کا محکمہ صحت ان غیر قانونی پتھاروں کے خلاف سخت اقدام کر کے ان کا خاتمہ کرے تاکہ مریضوں کے لیے راستہ سہل بنایا جا سکے۔