کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف وکلا اور سول سوسائٹی کا احتجاج

106
لاہور (نمائندہ جسارت) مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور قتل عام کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ میں وکلا اور سول سوسائٹی نے مظاہرہ اور مارچ کیا جس کی قیادت صدر لاہور ہائی کورٹ بار رانا ضیا عبدالرحمن،سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار انس غازی، صدر حرمت رسولؐ لائرز موومنٹ راؤ طاہر شکیل، چیئر مین مصطفائی جسٹس فورم میاں محمد اشرف عاصمی و دیگر سینئر وکلا نے کی۔ وکلا رہنماؤں نے حکومت اور پاک فوج سے کشمیر کی آزادی کے لیے بڑا آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔مظاہرے کا اہتمام الامُہ لائرز فور م اور تحریک آزادئ کشمیر (لائرز ونگ) کی جانب سے کیا گیا تھا۔ مظاہرے اور مارچ میں شریک وکلا کشمیریوں کے حق اور بھارتی ریاستی دہشت گردی خلاف مسلسل نعرے بازی کرتے رہے ۔اس موقع پر وکلا رہنماؤں کے علاوہ ترجمان تحریک حرمت رسولؐ پاکستان علی عمران شاہین، ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے ناظم اعلیٰ علامہ ممتاز اعوان اور ڈاکٹر شاہد نصیر نے بھی خطاب کیا۔ شرکا سے خطا ب کرتے ہوئے رانا ضیا عبدالرحمن نے کہا کہ کشمیری اپنے خون اور جانوں کی قربانی دے کر ہمارے ملک کی حفاظت کر رہے ہیں۔ان قربانی کی وجہ سے بھارت ہمارے ملک کے خلاف جنگ نہیں کر پا رہا ۔ہمیں بھی کشمیریوں میں مد د کے لیے آگے آنا ہو گا اور کشمیر کو بہر صور ت آزاد کرانا ہوگا۔ یوم دفاع بھی ہمیں اسی بات کی یاد دلاتا ہے کہ ہم نے کشمیر بہر صورت آزاد کرانا ہے۔انس غازی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے پہاڑ توڑ ڈالے ہیں۔ ہزاروں گھر تباہ کر دیے گئے ۔بے شمار بچے ،عورتیں اور نوجوان پیلٹ گن کی وجہ سے نا بینا ہو چکے لیکن عالمی ادارے بے حسی ختم کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں ان کا مقدمہ ہر عالمی فورم پر بھی لے کر جائیں گے اور ان کاساتھ دیتے رہیں گے۔ راؤ طاہر شکیل،میاں محمد اشرف عاصمی، علی عمران شاہین،علامہ ممتاز اعوان اور ڈاکٹر شاہد نصیر و دیگرنے کہا کہ 55دن کے مسلسل کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے حالات انتہائی خراب ہیں۔ساری آبادی قحط کا شکار ہے۔زہریلے بموں کے استعمال سے سنگین بیماریاں پھیل رہی ہیں لیکن کشمیری آزادی کے لیے پھر بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج قائد اعظم کا حکم پورا کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہو۔قائد اعظم کا پاک فوج کو کشمیر میں داخلے اور آزادی کی جنگ لڑنے کا حکم ابھی تک زیر التواہے جسے جلد از جلد پورا کرنا ہوگا۔کشمیر کا آزاد حصہ بھی ہمیں جنگ و جہاد سے ملا تھا اور باقی حصہ بھی صرف جہاد فی سبیل للہ سے ہی ملے گا۔کشمیر کی آزادی تک بھارت سے دوستی و تجارت بند ہونی چاہیے۔قوم بھی کشمیریوں کی آزادی کے لیے میدان میں آئے اور کشمیریوں کی ہرطریقے سے مدد کی جائے۔