گھارو، سمندری حدود میں قبضے کیخلاف ماہی گیروں کا احتجاج

108

گھارو (نمائندہ جسارت) ضلع ٹھٹھہ کی سمندری حدود میں پورٹ قاسم سے بھنبھور تک بااثر مسلح افراد کے قبضے اور ممنوع جال بولارچ کے بڑی تعداد میں استعمال کیخلاف ماہی گیروں کا گھارو میں احتجاجی مظاہرہ۔ مقامی ماہی گیروں کے لیے یہ سمندری حدود نو گو ایریا بن گئی۔ پورٹ قاسم سے بھنبھور تک سمندری حدود میں بااثر مسلح افراد کی جانب سے قبضے اور ان علاقوں میں بڑی تعداد میں ممنوع جال بولارچ کے استعمال کے خلاف سیکڑوں مقامی ماہی گیروں نے گھارو میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے شرکا شہر بھر کا گشت کرنے کے بعد گھارو پریس کلب پہنچے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نواب علی چانڈیو، میر خان ملاح، رب نواز ملاح، حسن ملاح اور دیگر نے کہا کہ طویل عرصے سے ضلع ٹھٹھہ کی سمندری حدود میں بااثر مسلح افراد قابض ہیں، بڑی تعداد میں ممنوع جال بولارچ لگا رکھے ہیں، جس سے مچھلی کی نسل کشی ہورہی ہے۔ دوسری طرف مقامی ماہی گیروں کے لیے یہ علاقے نو گو ایریا بن گئے ہیں۔ ماہی گیر جب اپنے روزگار کے لیے مچھلی پکڑنے سمندر کا رخ کرتے ہیں تو انہیں زدوکوب کیا جاتا اور فائرنگ کر کے انہیں بھگا دیا جاتا ہے، جس سے مقامی ماہی گیر بے روزگار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ سندھ کے دورہ ٹھٹھہ کے موقع پر ان کی اس جانب توجہ دلائی گئی جس پر وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو فوری مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف اور ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کیا کہ ضلع ٹھٹھہ کی سمندری حدود میں بھی آپریشن کر کے پورٹ قاسم سے بھنبھور تک کے علاقے کو مسلح افراد سے آزاد کرایا جائے۔