سیاسی عدم استحاکم پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی سرمائے میں 44 ارب کمی

98

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں رواں کاروباری ہفتے کا اختتام بھی مایوس کن اندازمیں ہوا اور دن بھر کاروبار حصص مندی کی زدمیں ہا۔جمعہ کوشیئرز مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز16.79 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہونے کے باوجود سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کے حصول کے لیے شیئرز کی فروخت جاری رہی۔تحریک انصاف،پاکستان عوامی تحریک اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے 3ستمبر سے ملک گیر احتجاج اور لاہور میں دھرنے کے اعلانات سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کررکھا ہے اور گزشتہ کئی روز سے مارکیٹ تکنیکی کریکشن کی لپیٹ میں ہے۔رواں کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی کاروبار مایوس کن رہااورایک موقع پر مندی کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 39500 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے بھی گر گیا تاہم بعد میں پاور اور گیس سیکٹر نے مارکیٹ کومعمولی سنبھالا دینے کی کوشش کی تاہم اس کے باوجود 39464 پوائنٹس کی سطح پرہی بند ہوا۔ کاروبار میں مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 44 ارب13کروڑ روپے سے زائد گھٹ گیا جبکہ جمعرات کے مقابلے میں کاروباری حجم 9.98فیصد کم ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کے مطابق سرمایہ کار سیاسی تناؤ کے سبب محتاط رویہ اختیار کرگئے ہیں اور وہ کوئی بڑی اور طویل دورانیہ کی سرمایہ کاری کو تیار نہیں ہیں اسی لیے سرمایہ کاروں میں کم دلچسپی دیکھی جا رہی ہے۔جمعہ کوشیئرز مارکیٹ میں سیمنٹ، پاور، گیس،فائبر،اسٹیل،آٹوموبائل،ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں۔کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 274.02پوائنٹس کی کمی سے39464.65پوائنٹس پرآگیا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس211.09پوائنٹس کی کمی سے 22344.16 پوائنٹس،کے ایس ای آل شیئرزانڈیکس 143.30 پوائنٹس گھٹ کر26607.96پوائنٹس اورکے ایم آئی 30 انڈیکس 916.57پوائنٹس گھٹ کر 68236.95 پوائنٹس پربندہوا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو مجموعی طورپر428 کمپنیوں کا کاروبار ہواجس میں سے157کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 251 میں کمی اور20کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جمعہ کومارکیٹ میں 32 کروڑ 91 لاکھ 15 ہزار 660حصص کے سودے ہوئے جبکہ جمعرات کو 36 کروڑ56لاکھ22ہزار520شیئرز کے سودے ہوئے تھے ۔ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ44ارب13کروڑ 37 لاکھ 10 ہزار277روپے کی کمی سے 80کھرب کی سطح سے نیچے گر کر 79 کھرب 57 ارب 28 لاکھ 2 ہزار932روپے رہ گیا۔کاروبارکے لحاظ سے دیوان سیمنٹ 3 کروڑ 87 لاکھ، بائیکو پیٹرولیم 2 کروڑ 81 لاکھ، کے الیکٹرک1کروڑ91لاکھ،سوئی ناردرن گیس 1 کروڑ 72 لاکھ اوردیوان سلمان 1کروڑ19لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتارچڑھاؤکے اعتبار سے سب سے زیادہ تیزی رفحان میظ اور نیسلے پاکستان کے شیئرز کے داموں میں رہی جن کی قیمتیں 100 روپے اور90روپے بڑھ کر بالترتیب 7600 روپے اور7500روپے پر پہنچ گئیں جبکہ قیمتوں میں نمایاں کمی باٹا پاک اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے شیئرز کے داموں میں رہی جن کے بھاؤ99.99روپے اور 59.51 روپے کی کمی کے بعد بالترتیب 4000.01روپے اور 1293.49 روپے رہ گئے۔