لیڈز(جسارت نیوز ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے واضح کیا ہے کہ انگلینڈ سے سیریز کے اختتام پر اس بات کا فیصلہ ہوگا کہ کون سا کھلاڑی ٹیم کے ساتھ چل سکتا ہے اور کون سا نہیں۔مکی آرتھر کا یہ بیان پاکستان کی انگلینڈ سے مسلسل چوتھی شکست کے بعد سامنے آیا ۔گذشتہ روز انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 4 وکٹوں سے فتح کے ساتھ سیریز میں 0۔4 کی برتری حاصل کرلی، جب کہ مسلسل شکست کی وجہ سے پاکستان کا 2019 کے ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی کرنا خطرے میں پڑ گیا۔ اس سیریز کے آغاز پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایک روزہ کرکٹ کی رینکنگ میں پاکستان کا نمبر9واں تھا۔مکی آرتھر کا کہنا تھا، ‘مجھے اس جملے سے نفرت ہے، لیکن ہم دنیا میں9ویں نمبر پر ہیں اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے۔پاکستان اپنی انٹرنیشنل رینکنگ بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے، جبکہ اس سلسلے میں آئی سی سی سسٹم کا کردار بھی اہم ہے جو حریف ٹیموں کے معیار کے حوالے سے بھی درجہ بندی کرتا ہے۔اس حوالے سے مکی آرتھر کا کہنا تھاکہ میں نے فکسچر لسٹ دیکھی ہے، گیم بالکل بھی آسان نہیں ہے۔مکی آرتھر کا کہنا تھا پاکستان کو ورلڈکپ سے قبل ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 سیریز کھیلنی ہیں جس میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اسی دوران ہم نے آسٹریلیا میں ایک روزہ سیریز بھی کھیلنی ہے جو واقعی مشکل ہوگی۔پاکستانی کوچ نے کھلاڑیوں کو وارننگ دی کہ ٹور کے اختتام پر فیصلہ ہو گا کہ ہمیں کسے ساتھ لے کر چلنا ہے اور کسے نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انگلش ٹیم ایک زبردست ٹیم ہے، ان کے پاس شاندار کھلاڑی ہیں، لیکن ہمارے 15 رکنی اسکواڈ میں فی الوقت ایسے پلیئرز نہیں ہیں۔واضح رہے کہ انگلینڈ نے پاکستان کو سیریز کے پہلے میچ میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت44 رنز سے شکست دی تھی جب کہ انگلش ٹیم نے دوسرے میچ میں 4 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پاکستان کو تیسرے میچ میں 169 رنز شکست ہوئی جب کہ انگلینڈ نے چوتھا میچ بھی باآسانی 4 وکٹوں سے اپنے نام کیا۔