غیر معیاری زرعی کیمیائی کھادوں کی فروخت کیخلاف کریک ڈاؤن

143

حیدر آباد (نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر زراعت سہیل انور سیال کی خصوصی ہدایت پر صوبہ سندھ میں غیر معیاری زرعی کیمیائی کھادوں کی فروخت کی روک تھام کے لیے محکمہ زرعی توسیع سندھ کی جانب سے کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل زرعی توسیع سندھ حیدر آباد ہدایت اللہ چھجھڑو نے اپنے دفتر میں سندھ بھر کے زرعی افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں مختلف فیصلوں اور کی جانے والی کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع دفتر میں غیر معیاری زرعی کیمیائی کھادوں کے متعلق آباد گاروں کی شکایات معلوم کرنے کے لیے خصوصی شکایتی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جہاں پر آبادگار اپنی شکایات درج کرواسکتے ہیں، ان کی شکایت پر فوری طور پر قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمے کی جانب سے ہر ضلع میں مختلف اوقات کے دوران چھاپے مارے جارہے ہیں، جس کے تحت 704 زرعی کیمیائی کھادوں کے 413 نمونے لیبارٹری کو معائنے کے لیے ارسال کیے گئے ہیں، جن میں 20 کیمیائی کھادوں کے نمونے غیر معیاری ثابت ہوئے اور زرعی کیمیائی کھادوں کے تین کیس درج کیے گئے ہیں، جبکہ 6 کیس زیر اپیل ہیں، جن میں سے کھاد کے دو نمونوں کے مالکان کو عدالتوں کی جانب سے سزا ہوچکی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل زرعی توسیع نے سندھ بھر کے زرعی افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلا تفریق زرعی کیمیائی کھاد کی فروخت پر کڑی نظر رکھیں تاکہ ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جلد بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرایا جائے گا تاکہ عملے کی حاضری کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آبادگاروں سے رابطے میں رہیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس انہیں پیش کریں۔