قومی اسمبلی الطاف کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ایم کیو ایم نے بھی حمایت کردی

51

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کی تیار کردہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کی جانب سے بھی قرارداد کی حمایت کی گئی۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی اور وفاقی وزیر برجیس طاہر نے قرارداد ایوان میں پیش کی۔جس میں الطاف حسین کی تقریر کو پاکستان کی اساس اور سا لمیت پر حملہ قرار دیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ لندن سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے متنازع اور اشتعال انگیز تقریر کی جو پاکستان کی اساس اور سالمیت پر حملہ تھا۔ قرارداد میں مذکورہ تقریر کے نتیجے میں میڈیا ہاؤسز ہر ہونے والے حملے کی بھی مذمت کی گئی۔قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان مخالف نعرے لگانے والے افراد کے خلاف پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔قرار داد میں پاکستان کی پارلیمنٹ، مسلح افواج، میڈیا، عدلیہ اور آئین کے مطابق کام کرنے والے جمہوری اداروں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔علاوہ ازیں ایم کیو ایم کی جانب سے بھی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک قرار داد جمع کروائی گئی جس میں واضح طور پر الطاف حسین کے خطاب کی مذمت کی گئی۔ایوان میں بحث کے دوران ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے خلاف ایم کیو ایم کو قرار داد پیش کرنے کا موقع دیا جاتا تو بہتر ہوتالیکن حکومت ایم کیو ایم کی قرارداد سے پہلے اپوزیشن کے ساتھ مل کر اپنی قرارداد لے آئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح طور پر پاکستان مخالف نعروں کی شدید مخالفت اور ایم کیو ایم کے بانی سے لاتعلقی کا اعلان کرچکے ہیں۔فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کو دیوار سے نہ لگایا جائے،امتیازی رویہ برقراررکھا گیا تو مزاحمت کریں گے۔بعد ازاں الطاف حسین کے خطاب کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 22 اگست کو ایک خود کش بیان دیا گیا، اس کے بعد ہم سیاسی برادری سے کٹ گئے۔