یورپ کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کے جانی نقصان میں ریکارڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین(یو این ایچ سی آر) کے ترجمان ولیم سپنڈلر نے کہا کہ ہجرت کے رجحان میں تبدیلی جانی نقصان میں اضافے کا سبب بنی ہے۔
یو این ایچ سی آر کے اندازوں کے مطابق ایک سال قبل ترک ساحل پر ایلان کردی نامی تارک وطن بچے کی لاش ملنے کے واقعے کے بعد سے اب تک 4200 افراد بحیرہ روم میں سفر کرتے ہوئے ہلاک یا لاپتا ہوئے ہیں۔
ادارے کے مطابق رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ میں دو لاکھ 80 ہزار افراد خطرناک سمندری سفر کر کے یورپ پہنچے۔ایلان کردی کے ساحل پر اوندھے منہ پڑی لاش کی تصویر نے عالمی سطح پر تہلکہ مچا دیا تھا جس کے بعد شورش زدہ اور تنازعات سے گھرے ملکوں سے یورپ آنے والوں کے لیے ہمدردی کے جذبات ابھرے تھے۔
یورپی یونین اور ترکی کے مابین تارکین وطن سے متعلق معاہدے کے بعد سے یونان پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں تو کمی دیکھی گئی ہے لیکن اب لیبیا کے ساحلوں سے اٹلی کا رخ کرنے والوں میں اضافہ ہوا ہے۔