ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ اسلامک فنانس انڈسٹری اسلامی ممالک سے غربت ختم کرنے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے جسکے لئے مائیکرو فنانس سیکٹر کو توجہ دینی ہو گی۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کی جانب جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامک فنانس انڈسٹری کی ترقی کی رفتار حیران کن ہے، عالمی سطح پر دو ہزار سے زیادہ ادارے اسلامی فنانشل سروسز فراہم کر رہے ہیں اور اس شعبہ کا حجم 2.4 کھرب ڈالر سے زیادہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سال میں اسلامک فنانس کا حجم 3.5 سے 4.0کھرب ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ عبدالرؤف عالم نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب، ایران اور ملیشیاء اسلامک فنانس میں سب سے آگے ہیں اور اس شعبہ کے 65 فیصد اثاثے انکی ملکیت ہیں جبکہ ملیشیاء سکوک مارکیٹ میں دنیا میں سرفہرست ہے۔
عبدالرؤف عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی یہ شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔2002 میں پاکستان میں ایک اسلامی بینک تھا جنکی تعداد اب بائیس ہے اور یہ بینک کنزیومر مارکیٹ میں تقریباًپچاس فیصد حصہ حاصل کر چکے ہیں جبکہ اسلامی پراڈکٹس کی فروخت میں مروجہ بینکوں کی دلچسپی بھی بڑھ رہی ہے۔