روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ شام کے تنازع پر امریکا اور روس کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے بعد جلد ہی دونوں ممالک متفقہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگوکرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہم شام کے معاملہ پرلمحہ بہ لمحہ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ بات خارج ازمکان نہیں کہ جلد ہی امریکا اور روس شام کے معاملے پر ایک پیج پر ہوں گے مسئلے کے حل کے لیے عالمی گروپ تشکیل دیں گے۔
ادھر جنیوا میں روس اور امریکا کے سفارتی حکام بھی شام میں نئی جنگ بندی پر بات چیت کے لیے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ ان ملاقاتوں میں امریکا اور روس نے شام میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھنے سے اتفاق کیا گیا ہے۔اسی ضمن میں جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، البتہ میں یہ بات وثوق سے کہتا ہوں کہ ہم آگے کی سمت سفر جاری رکھیں گے۔ توقع ہے کہ جلد ہی ہم متفقہ اور پسندیدہ لائحہ عمل پر متفق ہوجائیں۔
روسی صدرکاامریکی وزیرخارجہ کے صبر کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں ملکوں کے حکام بات چیت کے ذریعے شام کے تنازع کا کوئی درمیانہ حل ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں۔البتہ صدر پیوٹن نے تسلیم کیا کہ شام کے بارے میں جاری مذاکرات مشکلات سے بھی دوچار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ایک اہم مسئلہ شام میں اعتدال پسند اپوزیشن کا تعین اور اس کی النصرہ فرنٹ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے علیحدگی بھی ہے۔