سانحہ مردان صوبائی حخومت کی ناکامی ہے،سیکیورٹی خطرات سے آگاہ کردیا تھا،چودھری نثار

96

مردان(خبر ایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کوعدلیہ کا نام لے کر سیکورٹی خطرات سے آگاہ کیا تھا لیکن پھر بھی سانحے کا رونما ہونا صوبائی حکومت کی ناکامی ہے، مشرف کی غلط پالیسیوں سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ،دہشت گردی کی جنگ ہمارے گھر میں داخل ہوئی، دہشت گرد آسان ہدف چن رہے ہیں، کرسچن کالونی میں حملہ کرنے والے غیر ملکی تھے، کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گرد سرحد پار بیٹھے ہیں، افغانستان انہیں کنٹرول نہیں کررہا ، دہشت گردی پر سیاست کرنا پاکستان کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے ،دہشت گرد اب بھاگ رہے ہیں، کمزوریوں او خامیوں پرقابو پانے کے لیے ہمیں مزید متحرک اندازمیں جنگ کرنا ہوگی ، پولیس اہلکاروں نے اپنا خون دے کر حملے کو ناکام بنایا ، دہشت گرد دھماکوں سے مایوسی پھیلانا چاہتے ہیں ،قوم ایسے حملوں سے مایوس نہ ہو ہمیں نفسیاتی جنگ جیتنی
ہے،پولیس سمیت سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔مردان میں ڈی ایچ کیو اسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد بار روم میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ مردان واقعے سے متعلق 2 انٹیلی جنس رپورٹس موجود تھیں اور وفاق نے کورٹس کا نام لے کر خیبرپختونخوا حکومت کو سیکورٹی خطرات کے الرٹ بھیجے تھے اور 2 بار کچہری میں سیکورٹی سخت کرنے کے لیے متنبہ بھی کیا گیا تھا لیکن پھر بھی اقدامات نہ کرنا صوبائی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے جو قابل افسوس ہے ۔ چودھری نثار نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت روزانہ کی بنیاد پر 10 دھماکے ہوتے تھے اور پہلے اسلام آباد میں سفارتخانوں اور سفیروں کو نشانہ بنایا جاتا تھا لیکن اب دہشت گردی کے واقعات مہینوں بعد پیش آتے ہیں اور ملکی حالات یکسر تبدیل ہوچکے ہیں۔ یہ سب پاک فوج کے جوانوں اور عوام کی قربانیوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے مضبوط عزم کے ساتھ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا اور بنارہے ہیں شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ایسے واقعات اس لیے کرتے ہیں کہ قوم میں مایوسی پھیلے لیکن بزدلانہ حملوں سے قوم میں مایوسی نہیں پھیلائی جاسکتی ہمیں مل جل کر عزم اور بہادری کے ساتھ ان واقعات کا مقابلہ کرنا ہے ہم دہشت گردوں کے خلاف لڑائی جیت چکے ہیں اب نفسیاتی جنگ جیتنے کے لیے قوم کا ساتھ چاہیے دہشت گرد اب منتشر ہوچکے ہیں۔ چودھری نثار نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی کے حوالے سے جو فیصلے کیے گئے تھے ان پر من و عن عمل ہورہا ہے اور ملک میں امن کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر متعدد آپریشنز سمیت 20 ہزار سے زائد ملٹری آپریشنز کیے گئے ہیں تحریک انصاف سمیت کچھ جماعتوں نے فوجی آپریشنز کی مخالفت کی تھی لیکن ان ہی آپریشنز کی وجہ سے سیکڑوں دہشت گرد پکڑے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے مربوط اقدامات کیے جارہے ہیں اور اب افغانستان کے ساتھ 25 سو کلومیٹر سرحد کو بھی محفوظ بنایا جارہا ہے کیوں کہ دہشت گرد اپنی مذموم کاررائیوں کے بعد افغانستان بھاگ جاتے ہیں۔ لیکن افغان حکومت کوئی اقدامات نہیں کررہی اور اگر ہم کو کارروائی کریں تو شکایت کی جاتی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف زیادہ جنگ جیت لی ہے کچھ کا باقی ہے اب دہشت گرد چھپ کر آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور ان چھپے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے قوم تقسیم ہونے کے بجائے مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ملکی بقا کی جنگ ہے52243