میرپور خاص (نمائندہ جسارت) 30 ستمبر سے قبل گنے کے نرخ فی من 250 روپے مقرر کیے جائیں اور اکتوبر میں شوگر ملیں چلائی جائیں، مختلف شاخوں پر ترقیاتی کاموں کی تحقیقات کرائی جائیں اور ایریا واٹر بورڈ میرپورخاص کے انتخابات کرائے جائیں بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے فارمرز آگنائزیشن کونسل سندھ کا اجلاس صوبائی چیئرمین جاوید علی جونیجو کی صدارت میں جونیجو ہاؤس پر ہوا، جس میں اکبر منگریو، گل صدیق پٹھان، نیاز احمد گل، بشیر احمد، چودھری عارف اور دیگر مختلف اضلاع اور تعلقوں کے آبادگاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید علی جونیجو نے کہا کہ حکومت سندھ نے ہمیشہ فیصلے فصلیں اترنے کے بعد کیے ہیں، جس سے آبادگاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے اور نرخ سیزن ختم ہونے پر مقرر کیے جاتے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت سندھ 30 ستمبر تک گنے کے نرخ 250 روپے فی من مقر رکرکے اکتوبر میں شوگرملیں چلائے اور اگر اکتوبر میں شوگر ملیں نہ چلیں تو 20 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے سندھ بھر میں آبادگاروں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔ اجلاس میں ضلعی حکومت کی جانب سے سیم نالوں اور شہر کے نکاسی آب کے نظام اور دیگر صفائی ستھرائی کے کاموں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی سیم نالے پر کام نہیں ہوا ہے اور کروڑوں روپے خوردبرد کیے گئے ہیں۔ نیب اور کمشنر اس معاملے کی تحقیقات کریں۔ اجلاس میں ورلڈ بینک کے تحت شاخوں کو پکا کرنے والے پروجیکٹ کی اسکیم سہراب شاخ، دوسو شاخ کے ٹھیکے منظور نظر سیاسی شخصیت کی جانب سے ٹھیکیدار کو فروخت کرنے کی تحقیقات کی جائے۔ داراڑو ریگولیٹری کے غیر معیاری تعمیراتی کام اور کرپشن کی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حالیہ بارشوں سے فصلوں کو ہونیوالے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔