تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں، لوکیش راہول بنے 12 ویں کھلاڑی

157

سید وزیر علی قادری  سید پرویز قیصر

ویسٹ انڈیز کے خلاف لوڈریل میں کھیلے گئے پہلے ٹوئنٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ میں لوگیش راہول نے آؤٹ ہوئے بغیر 110 رنزبنائے جو چوتھے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ میں ان کی پہلی سینچری تھی۔
یہ سینچری اسکو ر کرنے کے بعد دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے لوکیش راہول تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ یعنی ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں سینچری بنانے بلے بازوں میں شامل ہو گئے ۔ انہوں نے اس سینچری سے قبل8 ٹیسٹ میچوں میں 3اور3 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں ایک سینچری بنائی تھی۔
لوکیش راہول تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچری بنانے والے بھارت کے تیسرے اور مجموعی طور پر 12 ویں بلے باز بنے۔
تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے پہلے بلے باز ویسٹ انڈیز کے کریس گیل تھے۔ جنوبی افریقا کے خلاف 11 ستمبر 2007ء کو انہوں نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اپنی پہلی سینچری بنانے کے بعد یہ اعزاز حاصل کیا ۔ انہوں نے 75 منٹ میں 57 گیندوں پر 7چوکوں اور10 چھکوں کی مدد سے 117 رنز بنائے تھے جو ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پہلی سینچری بھی تھی۔ کریس گیل نے جو 103 ٹیسٹ کھیلے ہیں ان کی 182 اننگز میں 15 سینچریاں ہیں جبکہ 269 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 264 اننگز میں انہوں نے 22 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ 50 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی 47 اننگز میں وہ2 سینچریاں بنانے میں کامیاب رہے ۔
نیوزی لینڈ کے برینڈن میکولم ان2 بلے بازوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں 2 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف کرائسٹ چرچ میں 28 فروری 2010ء کو جب انہوں نے 87 منٹ میں 56 گیندوں پر 12 چوکوں اور8 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 116 رنز بنائے تھے تو وہ تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے دوسرے بلے باز بنے۔
برینڈن میکولم نے جو 71 ٹوئنٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 70 اننگز میں انہوں نے 2 سینچریاں بنائی ہیں 260 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 228 اننگز میں انہوں نے 5 سینچریاں اسکور کی ہیں جبکہ 101 ٹیسٹ میچوں کی 176 اننگز میں وہ 12 سینچریاں بنانے میں کامیاب رہے ۔
تینوں طرز کی کرکٹ میں سینچریاں اسکور کرنے والے تیسرے بلے باز بھارت کے سریش رینا تھے۔ جنوبی افریقا کے خلاف گروس آئی لیٹ میں 2 مئی 2010ء کو انہوں نے 85 منٹ میں 60 گیندوں پر9 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 101 رنز بنائے تھے۔
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے سریش رینا نے ابھی تک جو 62 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں ان کی 52 اننگز میں ایک سینچری اسکور کی ہے۔ 18 ٹیسٹ میچوں کی 31 اننگز میں انہوں نے ایک اور 223 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 192 اننگز میں 5 سینچریاں بنائی ہیں۔
جن 12 بلے بازوں نے تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں اسکور کی ہیں جس میں سب سے زیادہ سینچریاں سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے نے اسکور کی ہیں۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے مہیلا جے وردھنے نے 55 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی 55 اننگز میں ایک سینچری اسکور کی تھی جبکہ انہوں نے 149 ٹیسٹ میچوں کی 252 اننگزمیں 34 سینچریاں اور 448 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 418 اننگز میں 19 سینچریاں بنائی ہیں۔
سری لنکا کے تلیکارہنے دلشان نے جو 495 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 525 اننگز میں 39 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ تلیکارہنے دلشان نے 78 ٹوئنٹی ٹوینٹی میچوں کی 77 اننگز میں ایک، 87 ٹیسٹ میچوں کی 145 اننگز میں 16 اور 330 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 303 اننگزمیں 22 سینچریاں بنائی ہیں۔
نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل 23 دسمبر 2012ء کو جنوبی افریقا کے خلاف ایسٹ لندن میں 89 منٹ میں 69 گیندوں پر9 چوکوں اور6 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 101 رنزبنانے کے بعد تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے بلے باز بنے تھے یہ 61 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی 59 اننگز میں ان کی واحد سینچری تھی۔ انہوں نے 44 ٹیسٹ میچوں کی 83 اننگز میں3 اور 129 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 126 اننگز میں 10 سینچریاں اسکور کی ہیں۔
پاکستان کے لیے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں واحد سینچری احمد شہزاد نے اسکور کی ہے۔ ڈھاکا میں 30 مارچ 2014ء کو بنگلا دیش کے خلاف انہوں نے 96 منٹ میں 62 گیندوں پر 10 چوکوں اور 5چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 111 رنزبنائے تھے۔
دائیں باتھ سے افتتاحی بلے باز احمد شہزاد نے 44 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی 44 اننگز میں ایک سینچری بنائی ہے۔ 11ٹیسٹ میچوں کی 21 اننگز میں انہوں نے 3 اور 44 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 44 اننگزمیں 6 سینچریاں بنائی ہیں۔
جنوبی افریقا کے فف ڈوپلسس تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے بلے بازوں میں 11 جون 2015ء کو ویسٹ انڈیز کے خلاف جو ہانسبرگ میں 99 منٹ میں 56 گیندوں پر 11 چوکوں اور5 چھکوں کی مدد سے 119 رنز بنا کر شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے 35 ٹوئنٹی ٹوئنٹی کی 35 اننگز میں ایک سینچری بنائی ہے جبکہ 31 ٹیسٹ میچوں کی 35 اننگز میں انہوں نے 5 اور 91 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 87 اننگز میں 5 ہی سینچریاں اسکور کی ہیں۔
تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے9ویں بلے باز بھارت کے روہیت شرما تھے ۔ جنوبی افریقا کے خلاف دھرم شالہ میں 2 اکتوبر 2015ء کو کھیلے گئے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ میں انہوں نے 79 منٹ 66 گیندوں پر 12 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 106 رنز بنائے تھے جو 62 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی 55 اننگز میں ان کی واحد سینچری تھی روہیت شرما نے 18 ٹیسٹ میچوں کی 31 اننگز میں 2 اور 148 ایک روز بین الاقوامی میچوں کی 142 اننگز میں 10 سینچریاں اسکور کی ہیں۔
آسٹریلیا کے شین واٹسن نے بھارت کے خلاف سڈنی میں 31 جنوری 2016ء کو کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ میں 86 منٹ میں 71 گیندوں پر 10 چوکوں اور 6چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 124 رنز بنائے جو کہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ مین ان کی پہلی سینچری اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کسی بلے باز کا دوسرا سب سے بڑا اسکور تھا۔
ٹوئنٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی پہلی سینچری بنانے کے بعد شین وائسن تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے آسٹریلیا کے پہلے اور مجموعی طور پر 10ویں بلے باز بنے۔
شین واٹسن نے ابھی تک جو 58 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں ان کی 56 اننگز میں ایک سینچری بنائی ہے۔ انہوں نے 59 ٹیسٹ میچوں کی 109 اننگز میں 14 سینچریاں بنائی ہیں جبکہ 190 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 169 اننگزمیں وہ 9سینچریاں بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔
لوکیش راہول سے قبل تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں سینچریاں بنانے والے آخری بلے باز بنگلا دیش کے تمیم اقبال تھے جنہوں نے عمان کے خلاف دھرم شالہ میں 13 مارچ 2016ء کو 91 منٹ میں 63 گیندوں پر 10 چوکوں اور5 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 103 رنز بنا کر ایسا کیا۔ یہ 52 ٹوئنٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں کی 52 اننگز میں ان کی واحد سینچری ہے۔ بائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے 42 ٹیسٹ میچوں کی 80 اننگزمیں 7 سینچریاں اسکور کی ہیں جبکہ 153 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 152 اننگز میں وہ6 سینچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔