جماعت اسلامی یوتھ وومن ونگز کی طرف سے 27 اگست کو ایکسپو سینٹر میں ایک روزہ کانفرنس منعقد کی گئی جس میں نوجوان بچیوں کی ریکارڈ تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے مہمانِ خصوصی معروف ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان تھے۔ کانفرنس سے اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، جے آئی یوتھ کی مرکزی نگراں لبنیٰ اخلاق، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، معروف اسکالر اور صحافی زبیر منصوری اور کراچی جے یو آئی یوتھ کی نگراں رقیہ منذر نے خطاب کیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر کی ہال میں آمد پر انتہائی جذباتی انداز میں کھڑے ہوکر جوش و خروش سے استقبال کیا گیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں نوجوان بچیوں کو قوم کا مستقبل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے، انہیں ٹھیک طرح ایمان داری سے استعمال کیا جائے تو جلد پاکستان ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ اللہ کی اطاعت میں آپ کا اعتماد منزل کی راہوں کو آسان کرے گا۔ اللہ کی اطاعت میں کسی خوف کی ضرورت نہیں۔ پورے اعتماد سے صراطِ مستقیم کی طرف قدم بڑھایئے، منزل خود بڑھ کر قدم چومے گی۔ آج کا میڈیا بچیوں کو بغاوت پر آمادہ کررہا ہے۔ آپ اس کے مقابلے میں ثابت قدمی دکھائیں اور اچھے کردار سے دلوں کو مسخر کرلیں۔ باکردار عورت قوموں کو بلند کرتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آج امتِ مسلمہ میں 65 فیصد تعداد نوجوانوں کی ہے اور یہ نوجوان اسلام کے مستقبل کے سفیر ہیں۔ اسلام حدود میں رہتے ہوئے عورت کو ہر کام کی اجازت دیتا ہے۔ اسلام تہذیب اور اقدار کا محافظ ہے اور ہم دنیا کو اقدار اور تہذیب کی طرف لے جانے والے ہیں۔ کراچی نئی کروٹیں لے رہا ہے، ہم نوجوانوں کو جے آئی یوتھ میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں۔ ہم اس شہر کی شناخت لوٹائیں گے۔ اس شہر نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے لوگ پیدا کیے ہیں۔
معروف اسکالر زبیر منصوری نے کہا کہ لیڈر ایک شفیق باپ کی طرح ہوتا ہے۔ سچا اور ایماندار لیڈر عقل اور دستیاب وسائل کو استعمال کرکے کامیابی پالیتا ہے۔ قائداعظم نے کہا تھا کہ لیڈر شپ تنہا نہیں، مل کر پرواز کا نام ہے۔
تقریب میں فوٹو گرافی، معلوماتِ عامہ، ملّی نغموں اور تقریری مقابلوں کا بھی اہتمام تھا۔ بیٹھک اسکول کے بچوں نے خاکے پیش کیے۔ میٹرک اور انٹر کے پوزیشن ہولڈر اور مقابلوں میں اوّل، دوم اور سوم آنے والے بچوں میں شیلڈ تقسیم کی گئی۔
پروگرام کی خاص بات نوجوان بچیوں کا بہترین نظم و ضبط اور جوش و خروش تھا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے حلف لیا۔ پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان، سمیحہ راحیل قاضی اور حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں تمام شرکاء نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا۔