واٹربورڈ کے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشنز پر کے الیکٹرک کے اچانک بریک ڈاؤن

118

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)واٹربورڈ کے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشنز پر کے الیکٹرک کے اچانک بریک ڈاؤن کے سبب دھابیجی میں کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 72 انچ قطر کی
اہم پائپ لائن 2 جگہ سے پھٹ گئی، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے پمپس اور دیگر مشینری کو بھی شدید نقصان پہنچا، کراچی کے شہری 150 ملین گیلن پانی سے محروم رہے، بلدیہ، شیر شاہ، بھٹہ ولیج، اورنگی، کیماڑی، ریکسر، پاک کالونی اور ڈیفنس کے مختلف علاقے پانی کے بحران کا شدید شکار جبکہ کراچی کے تمام علاقے متاثر ہوئے ہیں، کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بار بار بریک ڈاؤن کا سلسلہ نہیں رکا تو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت واٹربورڈ کا نظامِ آب رسانی تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا اور کراچی پانی کے بدترین بحران کا شکار ہوسکتا ہے، ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے متنبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق بروز جمعہ رات 10بج کر 40 منٹ پر کے الیکٹرک کی جانب سے واٹربورڈ کے کراچی کو پانی فراہم کرنے والے اہم اور بڑے پمپنگ اسٹیشنز گھارو، دھابیجی اور پپری پر اچانک بریک ڈاؤن کیا گیا جس کے باعث دھابیجی سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 72 انچ قطر کی سیمنٹ کی پائپ لائن بیک پریشر کی وجہ سے 2 جگہ سے خوفناک دھماکے کے ساتھ پھٹ گئی۔ لائن پھٹنے سے دھابیجی کے مقام پر نیشنل ہائی وے کا قریبی علاقہ زیر آب آگیا۔ لوگ دھماکے کی آواز سے خوفزدہ ہوکر گھروں سے نکل آئے۔ اچانک بجلی بند ہونے سے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے پمپس اور دیگر مشینری کو بھی نقصان پہنچا جبکہ اطلاع ملنے پر ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے متعلقہ عملے کو ضروری مشینری کے ساتھ وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی۔ رات کو ہی لائن کی مرمت اور پمپنگ اسٹیشن کے پمپس کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگا کر ان کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا۔ رات تقریباً 12 بجے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی بحالی کا سلسلہ بتدریج شروع کیا گیا جس کے بعد واٹربورڈ نے شہریوں کو پانی کے شدید بحران سے بچانے کے لیے متبادل لائنوں سے کراچی کو پانی کی فراہمی شروع کردی۔ مزید برآں ہفتے کی صبح تک واٹربورڈ کے انجینئرز اور دیگر تیکنیکی عملے نے گھنٹوں کی مسلسل محنت کے بعد دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی نقصان زدہ مشینری اور پمپس کی مرمت مکمل کرلی جبکہ لائن کی مرمت کا کام بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔ تاہم سیمنٹ کی پائپ لائن ہونے کے باعث مرمت کی تکمیل میں مزید 4 دن لگ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے بار بار بریک ڈاؤن سے واٹربورڈ کا دھابیجی پمپنگ اسٹیشن تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، جبکہ دھابیجی اور کراچی کے درمیان واٹر بورڈ کی متبادل لائنیں کنڈیوٹ اور سائفن بھی خطرے سے دوچار ہوگئی ہیں۔ کے الیکٹرک حکام نے کئی مرتبہ مختلف اجلاسوں میں واٹربورڈ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ واٹربورڈ کے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کا نظام بہتر کریں گے تاہم اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ ارباب اختیار و اقتدار کو اس جانب فوری توجہ دینا ہوگی۔ کے الیکٹرک کو اس کا نظام بہتر بنانے کی تلقین کی جائے۔