لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے بنگلادیش میں پاکستان سے محبت کی پاداش میں جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنمامیر قاسم علی کو پھانسی دینے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسینہ واجد کی حکومت سیاسی انتقام میں حواس باختہ ہوچکی ہے۔نام نہاد عدالتی ٹریبونل کی کوئی اہمیت نہیں۔ساری دنیا بنگلادیشی حکومت کے گھناؤنے چہرے کو دیکھ چکی ہے۔بنگلادیش میں پاکستان سے محبت کرنے والے جماعت اسلامی کے6رہنماؤں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا مگر حکومت پاکستان اس اہم اور حساس معاملے پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بنگلادیش میں ہونے والے مظالم پر عالمی دنیا کو متحرک کیاجائے۔حسینہ واجد اور مودی کے گٹھ جوڑ کے مذموم عزائم کو بے نقاب کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنماؤں کومتحدہ پاکستان اور دشمنوں کامقابلہ کرنے کی وجہ سے آج45برسوں بعد سنگین سزائیں سنائی جارہی ہیں۔اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردارممالک بنگلادیش میں قتل عام کانوٹس لیں اور حسینہ واجد کو مزید قتل عام سے روکیں۔حسینہ واجد تاریخ میں ایک ظالم حکمران کے طور پر جانی جائے گی۔ظلم وستم کا یہ دور زیادہ دیرتک چل نہیں سکتا۔اس کا عبرتناک انجام بھی جلد دنیا دیکھے گی۔اللہ دشمنوں کی تمام چالوں کو ناکام بنانے والا ہے۔آج بنگلادیش کے گلی کوچوں میں حسینہ واجد کو ہندوستان کی ایجنٹ قراردیاجارہا ہے۔انتقامی کارروائیاں قیام بنگلادیش کے وقت ہونے والے معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ حکومت پاکستان اس حوالے سے عالمی عدالت سے رجوع کرے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی بنگلادیش کی قیادت کو پھانسیوں پر لٹکائے جانے کے معاملے پر حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی ناقابل معافی ہے۔پاکستان کے حکمران امریکی وبھارتی دوستی میں بنگلادیش میں پاکستان سے محبت کرنے والے اپنے لوگوں کے قتل عام پر ایک لفظ تک منہ سے نہیں نکال رہے۔پاکستانی حکومت کے اس فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔شہیدوں کاخون رائیگاں نہیں جائے۔ بنگلادیش میں خوف خدارکھنے والی قیادت کا مستقبل روشن ہے اور جماعت اسلامی کے شہدا کے خون سے ان شاء اللہ جلد اسلامی انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔