کشمیر جسے کبھی ہم جنت کا ٹکڑا کہتے ہیں تو کبھی شہ رگ۔۔۔ جس کے لیے قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے۔ لیکن صد افسوس کہ ہماری حکومت اسے دشمنوں کے نرغے میں چھوڑ کر بھول گئی ہے۔ جہاں ہر روز دودھ جیسے چشمے بہتے لہو سے سرخ ہو جاتے ہیں، جس کی مٹی بے گناہوں کے خون سے تر ہے، اب وہاں ریت کے ڈھیر اور بارود کی بو ہے۔۔۔ کشمیریوں قصور صرف اتنا ہے کہ وہ اسلام کے نام لیوا ہیں، پاکستان کے ساتھ جڑنا چاہتے ہیں، اسی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ کشمیری مسلمان پاکستان کی بے حسی کے باوجود وہ اپنے گھروں میں پاکستان کا پرچم لہراتے ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں ۔میری حکومت سے درخواست ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے فوری ایکشن لے اس مسئلے کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ ہے، جہاد۔ ظلم اور جبر کی طاقتوں کے خلاف مسلح جدوجہد ۔میرا پر زور مطالبہ ہے کہ اس مسئلے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، ظلم کے خلاف تلوار اٹھائی جائے اور بے گناہوں کو ظالموں کے شکنجے سے نجات دلائی جائے۔
(سحرش فاطمہ لیاقت آباد ،کراچی)