مطلع ہے:

182

تو ایک لمحے کی مجھ کو اگر خدائی دے
تری خدائی اٹھے ،داد کبریائی دے
خود کو مسلمان کہتے ہوئے مسلمانوں کے خدا پر یہ کھلا اعتراض اور خود کو اس سے بر تر ہونے کا مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے؟
مجھے تعجب ہے کہ جناب ڈاکٹر نثار احمد نثار نے کس طرح اس گستاخانہ شعر کو اشاعت کے لیے منتخب کیا اور ادبی صفحات کے انچارج صاحب نے بھی اس کی اشاعت کو گوارا کیا
دوسرا شعر ہے