لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستانی حکمران بنگلا دیش میں پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی پانے والوں کے حق میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے آواز نہ اٹھا کر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں، جنہوں نے پاکستان کی سا لمیت اور بقا کے لیے جانیں قربان کیں پاکستانی حکمران ان سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہیں اور اسے بنگلا دیش کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہیں،1974ء میں پاکستان ،بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے معاہدے کو حکومت نے کسی عالمی فورم پر اٹھانے کی زحمت گوار ا نہیں کی ،اسلام آباد میں قبر ستان کی سی خاموشی ہے اور سنگ مرمر کے ایوانوں میں بیٹھے حکمران اقتدار کے نشے میں گم ہیں،حکمران قومی مفادات کوذ اتی مفادات کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں ،کیاحکمران خواب غفلت سے اس وقت جاگیں گے جب لوگ ان کے بنگلوں کا محاصرہ کریں گے،جماعت اسلامی حکمرانوں کی بزدلی اور بے حسی اور بنگلا دیشی حکومت کے ظلم کے خلاف اسلام آباد میں بنگلا دیشی سفارت خانے کے سامنے 8 ستمبر کو دھرنا دے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میر قاسم کی غائبانہ نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بنگلا دیش میں پاکستان کی خاطر بہنے والے خون پر پاکستانی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے پر اسرار چپ سادھ رکھی ہے جس پر 20کروڑ عوام سراپا احتجاج ہیں ۔حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے بزدلانہ رویے سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ کل کلاں خدانخواستہ اگر ملک پر کوئی سخت وقت آیا تو ان کا ساتھ دینے والا کوئی مطیع الرحمن نظامی ،عبد القادر ملا اور میر قاسم نہیں ہوگا۔جن لوگوں نے پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں وہ اس قوم کے کل بھی ہیرو تھے اور آج بھی ہیروہیں مگر حکمرانوں نے انتہائی بزدلی اور بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناحق بہائے گئے خون سے قطع تعلقی کا مظاہرہ کرکے قوم کو سخت مایوس کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی نے ڈھاکا میں کھڑے ہو کر پاکستان کو توڑنے کا اعتراف کیا اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کے خون سے مودی کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں مگر اسی مودی کو ہمارے حکمران آموں اورساڑھیوں کے تحفے بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کشمیر کے ان مخلص نوجوانوں کو بھی سخت مایوس کیا ہے جو آج بھی تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں کشمیری نوجوان پوچھتے ہیں کہ کیا حکومت پاکستان ہمارے ساتھ بھی وہی سلوک کرے گی جو پاکستان پر مر مٹنے والے بنگلا دیشی رہنماؤں کے ساتھ ہورہا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حسینہ واجد بھارتی ایما پر 1971ء کے سیاسی کارکنوں کا چن چن کر قتل کروا رہی ہے ، بھارت چاہتا ہے کہ بنگلا دیش پر مکمل کنٹرول سے پہلے اسلامی قیاد ت کو حسینہ واجد حکومت کے ہاتھوں قتل کروا دے تاکہ بھارت کے خلاف کوئی آواز اٹھانے والا نہ رہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے ہر پھانسی سے قبل حکومت سے رابطہ کیاکہ وہ اپنا فرض پورا کرے اور اس صریح ظلم کے خلاف عالمی ادارہ انصاف اور اقوام متحدہ سے رجوع کرے مگر حکومت نے ہر بار سنی ان سنی کرتے ہوئے انتہائی مایوس کن رویہ اختیار کیا۔انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کا خون رائیگا ں نہیں جائے گا اور ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب حسینہ واجد خود عبرت ناک انجام سے دوچار ہوگی اور بنگلا دیش میں اسلامی انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔