پاکستان اکانومی واچ نے مسلسل بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو ملکی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیاہے

117

اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان اکانومی واچ نے مسلسل بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو ملکی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیاہے۔پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بار بار کے وعدوں کے باوجود ریفنڈز کی عدم ادائیگی نے برامد کنندگان کی کمر توڑ دی ہے جبکہ ایکسپورٹ سیکٹر کا بھٹہ بٹھا دیا ہے۔شعبے کو اسی طرح ریفنڈز سے محروم رکھا گیا تو تجارتی خسارہ ملکی معیشت کو لے ڈوبے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ صرف سیلز ٹیکس کے کچھ ریفنڈ ادا کیے گئے جبکہ باقی ریفنڈ کئی سال سے واجب الادا ہیں جس نے عالمی منڈی میں پاکستان ایکسپورٹرز کے قدم اکھاڑ دیے ہیں جبکہ حکومت اس صورتحال سے لا تعلق نظر آ رہی ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہناتھا کہ ٹریڈ پالیسی میں بلند بانگ دعوے کیے گئے مگر زمینی حقائق مختلف ہیں جسکے مطابق ایکسپورٹ کے گراف میں مسلسل کمی کے سبب تجارتی خسارہ تشویشناک حد تک بڑھ رہا ہے اس لیے حکومت مزید انتظار کیے بغیر برآمدی سیکٹر کو بیل آؤٹ کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔انہوں نے مزید کہاکہ تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود عوام یا معیشت کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا جبکہ یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس ملنے کے باوجود ٹیکسٹائل سیکٹربحران کاشکار ہے جس کے باعث برآمدات میں اربوں ڈالر کی کمی کا اندیشہ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ٹیکسٹائل کے بعد سب سے بڑی ایکسپورٹ چاول ہے جس میں3 سال سے مسلسل کمی ہو رہی ہے‘ہزاروں فیکٹریاں بند ہو گئی ہیں جبکہ دیگر صنعتوں کے متعدد کارخانے بھی بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔ پھلوں سبزیوں اور گوشت کی برآمدات میں بھی کمی ہوئی ہے۔ جس کے منفی اثرات سے ملک کا کوئی شعبہ محفوظ نہیں ا ور نہ رہے گا لہٰذا اس مسئلے کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔