پھناسی افسوس ناک ہے

104

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک+خبرایجنسیاں) پاکستان نے جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم علی کو پھانسی پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہارکرتے ہوئے بنگلادیش سے مطالبہ کیا ہے کہ 1974ء کے سہ فریقی معاہدے پر عمل کرے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بنگلا دیش کی حکومت کے غلط اقدام سے اپوزیشن کو حیرانی ہوئی، یہ جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جب سے ٹرائل کا آغاز کیا گیا ہے، متعدد بین الاقوامی تنظیموں، انسانی حقوق کے گروپوں اور بین الاقوامی انصاف سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس عدالتی ٹرائل پر سوالات اٹھائے ہیں، خاص طور پر اس کی دیانتداری اور شفافیت پر، اس کے ساتھ وکلااور عینی شاہدین کو بھی ہراساں کرنے کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ نفیس زکریا نے کہا کہ 1974 کے سہ فریقی معاہدے میں واضح طور پرکہاگیا تھا کہ انسانی ہمدردی کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹرائل میں پیش رفت نہیں کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان مرحوم کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ بنگلادیش کے بزنس ٹائیکون میر قاسم نے 2روز قبل عدالت عظمیٰ کی جانب سے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھنے کے بعد ملک کے صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے 5 رہنماؤں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔