100 ارب کے تیل چوری کی دستاویزات ایف آئی اے کے حوالے

92

اسلام آباد (آن لائن) وزارت پیٹرولیم نے بین الاقوامی آئل کمپنی ’’مول‘‘ کیخلاف 100 ارب روپے سے زائد کا خام تیل چوری کرنے سے متعلق تمام دستاویزات ایف آئی اے کے حوالے کر دی ہیں۔ ایف آئی اے ان دستاویزات کی روشنی میں تحقیقات کو مزید آگے بڑھائے گی۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت پیٹرولیم نے مول کی آئل چوری کے بارے میں تمام متعلقہ دستاویزات اور ریکارڈ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے اس اہم مقدمے کی تحقیقات ڈائریکٹر ایف آئی اے پشاور شارق شہزاد کر رہے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وزارت پیٹرولیم کے سابق وزراء وفاقی سیکرٹریز و دیگر افسران جو مول کے خرچے پر بیرون ملک یا ہنگری کے دورے پر گئے ہیں ان کی تفصیلات بھی ایف آئی اے کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ وزیر مملکت جام کمال 2 ہفتے قبل دبئی سے چھپ کر ہنگری مول ہیڈ آفس کا دورہ کر کے واپس آئے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سیکرٹری پیٹرولیم نے ماضی میں مول کیخلاف ہونے والی تمام تحقیقات کی رپورٹس بھی ایف آئی اے کے حوالے کر دی ہیں۔ ایف آئی اے نے آئل سیکٹرز کے ماہرین کی 3 رکنی ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کے لیے چیئرمین اوگرا سے بھی مدد طلب کرتے ہوئے سمری بھجوا دی ہے۔