ریلوے مزدور یونین کے مرکزی نائب صدر مقدر زمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق موجودہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے فی الفور ریلوے میں ٹھیکیدار نظام کو مسلط کرنے سے گریز کریں چونکہ ملک کی غریب عوام اور ریلوے کے محنت کش پہلے ہی ٹھیکیداری نظام سے تنگ ہیں ،پہلے ریلوے میں بیورو کریسی مسلط تھی اور اب ٹھیکیداری نظام ریلوے افسران سمیت ملازمین پر مسلط ہوں گے۔ اگر ریلوے کوٹھیکیداروں کے حوالے کرنا ہی ہے تو ریلوے کے پورے پورے سسٹم کو ٹھیکیداری نظام میں دیا جائے نہ کہ صرف کمرشل کو کیا جائے اس طرح کے عمل سے ملازمین کی ڈاؤن سازی شروع ہوگی اور ریلوے کے افسران بھی متاثر ہوں گے۔ ملک میں پہلے ہی اتنی بیروزگاری ہے ،نوجوان نسل بیروزگاری کا شکار ہیں اور اس عمل سے نوجوان نسل میں بدنظمی پیدا ہوگی۔ ریلوے میں ملازمین، بیواؤں کے بچے بھرتی نہیں ہوسکتے اور ان کے لیے بھرتی کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔مقدر زمان نے وزیر اعظم ، وزیر ریلوے چیئرمین ریلوے سمیت اعلیٰ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فی الفور ہزارہ ایکسپریس،فرید ایکسپریس، خوشحال خٹک، شالیمار، بولان میل سمیت تمام ٹرینوں کے معاہدے کو ختم کر کے ریلوے خود ان ٹرینوں کو اپنی تحویل میں چلائے۔