اسلام آباد (آن لائن) وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مشین رِیڈ ایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کیلیے انتظامات مکمل ہونے کا دعویٰ جھوٹ نکلا، 20 سے زائد پاکستانی سفارت خانوں میں مشین رِیڈ ایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ان ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، 30 ستمبر تک پاسپورٹ حاصل نہ کرنے والے سمندر پار پاکستانیوں کو بے دخلی کے سنگین خطرے کا سامنا ہے، وزارت خارجہ کی جانب سے اس سنگین خطرے کی بار بار نشاندھی کرنے کے باوجود وزارت داخلہ کے حکام ابھی تک منصوبے پر عمل درآمد نہ کرسکے، قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے حوالے سے غلط اعداد وشمار فراہم کیے گئے تھے، مقررہ تاریخ تک مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا بندوبست نہ ہونے کی صورت میں بیرون ممالک سے برسر روزگار پاکستانیوں کی بے دخلی کا ایک بڑا المیہ جنم لے سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق چند روز قبل ہونے والے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں کے اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بتایا تھا کہ 50 سے زائد ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فراہمی کے انتظامات نہیں کیے جا ر ہے ہیں اور 30 ستمبر کی ڈیڈلائن گزرنے کے بعد ان پاکستانیوں کا وہاں پر رہنے کا حق ختم ہوجائے گا اور انہیں اپنی نوکریاں چھوڑ کر واپس آنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن ممالک میں ابھی تک مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے ان میں برازیل، ڈبلن، ارجنٹائن، ابوجا اور ڈکار سمیت کئی اہم ممالک شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ ستمبر کے پہلے 15 دن عید الضحیٰ سمیت چھٹیوں میں گزر جانے کے بعد ان ممالک میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فراہمی کے لیے انتظامات کرنا بہت مشکل ہوجائے گا۔ اس موقع پر وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ پاسپورٹ کی فراہمی کے سلسلے میں تیار کی جانے والی پی سی ون کے موقع پر ہمیں درست اعداد و شمار فراہم نہیں کیے گئے تھے اور اس مقصد کیلیے دوبارہ منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔