ایران کے پٹرولیم کے وزیر بیژن نامدار زنگنہ نے تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے سیکرٹری جنرل محمد بارکیندو سے ملاقات کی۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات کے بعد تہران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ایران ہر اس فیصلے کی حمایت کرےگا جو عالمی منڈیوں میں اوپیک کے خام تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 55 ڈالر فی بیرل خام تیل کے نرخ مناسب ہیں اور ایران اس کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوپیک کے بھی بیشتر ارکان کا خیال یہی ہے کہ خام تیل کی قیمت فی بیرل 50 سے 60 ڈالر ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اوپیک کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات میں الجزائر میں 26 ستمبر کو اوپیک کے رکن ملکوں کے غیر رسمی اجلاس میں ایران جو موقف پیش کرے گا اس پر بات چیت ہوئی۔
اوپیک کے سیکرٹری جنرل محمد کیندو نے تیل اور گیس کی صنعت خاص طور پر پیٹروکیمیکل کی صنعت میں ایران کی ترقی و پیشرفت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے کہ بیرونی دنیا کے ماہرین کی نظریں یہاں تک نہ پہنچی ہوں لیکن ایران نے پیٹرولیم اور گیس کے سبھی میدانوں میں شاندار ترقی کی ہے اور یوں ایران اوپیک کے دیگر رکن ملکوں کے لئے مثال بن سکتا ہے۔