امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں کا یوم حساب قریب ہے ،احتساب سے بھاگنے والوں کو ایک دن حساب دینا ہی پڑتا ہے ۔حکمرانوں نے سانحہ ڈھاکہ سے کچھ نہیں سیکھا اور اسے صرف جماعت اسلامی کا مسئلہ سمجھتے ہوئے۔ بنگلادیش میں پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسیوں پر لٹکائے جانے والوں کے حق میں کوئی آواز نہیں اٹھائی ۔حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف قوم سراپا احتجاج ہے ۔حکمرانوں نے پاکستان کی خاطر بہنے والے خون سے لا تعلقی کا اظہار کرکے بدترین بزدلی اور بے حسی کا ثبوت دیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بنگلا دیش میں ہمارے قائدین کو پاکستان کا ساتھ دینے کے الزام میں پھانسیوں پر لٹکایا جارہا ہے اور ہمارے بزدل حکمران اسے بنگلا دیش کا اندرونی مسئلہ قرار دیکر اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سمیت وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کرکے انہیں بنگلا دیش میں کھیلی جانے والی خون کی ہولی کے خلاف عالمی فورمز پر آواز اٹھانے اور احتجاج کرنے کی درخواست کی مگر وزیر اعظم سمیت کسی نے بھی اس پر کوئی مثبت ردعمل نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ مفاد پرست حکمران سمجھتے ہیں کہ یہ جماعت اسلامی کا مسئلہ ہے حالانکہ سب جانتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں کو 71ءمیں پاکستان کا ساتھ دینے کے الزامات میں جیلوں اور کال کوٹھڑیوں میں بند کیا گیا اور آج نصف صدی بعد انہیں پاکستان کو ٹوٹنے سے بچانے کے جرم میں پھانسیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ حکمران خواب غفلت سے جاگیں اور ان ہزاروں لوگوں کو بچانے کی فکر کریں جنہیں بنگلادیش کی قاتل وزیر اعظم حسینہ واجد نے پاکستان کا ساتھ دینے کے جرم میں جیلوں میں بند کررکھا ہے اور سینکڑوں کو سزائے موت اور عمر قید کی ظالمانہ سزائیں سنائی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اس ظلم و جبر کے خلاف آواز نہ اٹھائی اور مجرمانہ خاموشی اختیارکئے رکھی تو کل وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے سامنے ہونے والا دھرنا پورے ملک میں بھی پھیل سکتا ہے۔