!!اسٹیل مل دھرنا

121

سیّد محمّد اشتیاق

گزشتہ ماہ سے چند سر پھرے اسٹیل مل کے ملازمین اسٹیل موڑ پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور حکمرانوں سے مطالبہ کررہے ہیں کہ اے حکمرانوں اسٹیل مل اور اس کے ملازمین پر رحم کرو،یہ ادارہ ملک کا سب سے بڑا صنعتی ادارہ ہے اور اس میں کام کرنے والے افراد بھی اسی مملکت کے دیگر افرا د کی طرح ہیں ان کی ضرورتیں بھی وہی ہیں جو ملک میں بسنے والے دیگر شہریوں کی ہیں پھر ہم سے یہ امتیاز کیوں برتا جا رہا ہے لیکن حکمراں ہیں کہ اسٹیل مل کے معاملے کی طرف سے آنکھیں موندے پڑے ہیں،اب تک کے حکومتی رویے سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت وقت کو اسٹیل مل اور اس کے ملازمین کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔کئی دن کے دھرنے کے بعد، دھرنا ملازمین نے ادھر اُدھر مسائل کے حل کے لیے ہاتھ پیر چلانا شروع کیے ، سب سے پہلے ذرائع ابلاغ سے رابطہ کیا کہ دھرنے کا تذکرہ ہو،اخبارات نے دھرنے کے حوالے سے خبریں اور مضامین بھی شائع کیے لیکن ان کاوشوں کا بھی حکومت نے کوئی اثر قبول نہیں کیا،مزید مشورہ ہوا اور یہ طے پایا کے دھرنے کے لیے سیاسی حمایت حاصل کی جائے ۔اس سلسلے کی پہلی کڑی کے طور پر جناب اسد عمر صاحب نے ،حلیم عادل شیخ کے ہمراہ د ھرنے کے شرکاء سے ملاقات کی او ر اس موقعے پر جمع ہونے والے ملازمین سے خطاب بھی کیا اور حکومت سے یہی مطالبہ کیا کہ اسٹیل مل اور اس کے ملازمین کے مسائل فوری طور پر حل کرے، اس کے ساتھ ہی ملازمین سے وعدہ کیا کہ میں اور تحریک انصاف آپ کے مسائل کے حل کے لیے قومی اسمبلی میں آوازا ٹھائیں گے۔اسلام آباد پہنچتے ہی جناب اسد عمر نے اپنا وعدہ نبھایا اور تحریک انصاف کی طرف سے ایک قرار داد قومی اسمبلی میں جمع کرائی کہ وزیراعظم اور کابینہ ا راکین کی تنخواہیں فوری طور پر روک دی جائیں کیوں کہ اسٹیل مل کے ملازمین5 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں لیکن حکام بالا کے کان پر حسب معمول کوئی جوں نہ رینگی اور ملازمین تا حال تنخواہوں سے محروم ہیں جب کہ عید سر پہ کھڑی ہے۔اسی دوران دھرنے کے شرکا نے وائس آف پاکستان اسٹیل کے صدر اور رہنماؤں سے ملاقات کی اور دھرنے میں شمولیت کی دعو ت دی،وائس آف پاکستان اسٹیل کی مجلس عاملہ میں شمولیت کی دعوت پر غور کیا گیا اور طویل صلاح و مشورے کے بعد دھرنے میں شمولیت کا اعلان کیا ۔تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں نے،پارٹی چیئرمین جناب عمران خان کی کراچی آمد کافائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ایسا پروگرام ترتیب دیا کہ عمران خان صاحب دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کے لیے تشریف لائیں اور ملازمین سے خطاب بھی کریں۔ اسی سلسلے میں 5ستمبر بروز پیر کو عمران خان صاحب ائر پورٹ سے سیدھے دھرنے کے شرکاء سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے اور ملازمین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا اور کہا کہ تحریک انصاف ملازمین کے تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسٹیل مل او ر اس کے ملازمین کے مسائل پر فوری توجہ دے۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ حکومت وقت نے جب عمران خان کی اسٹیل مل کے ملازمین کے دھرنے میں آمد یقینی دیکھی تو صبح ہی سے تمام ٹی وی چینلز پر ٹکر چلنے شروع ہوگئے کہ وزیر خزانہ نے اسٹیل مل ملازمین کو عید سے قبل 2 ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کردیا ہے اور مزید یہ کہ حکومت اسٹیل مل کو پہلے کی
طرح چلتے دیکھنا چاہتی ہے۔فی الحال تو اس بیان سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ وزیر خزانہ نے،عمران خان کی آمد کے تاثر کو زائل کرنے کے لیے یہ بیان ان کی آمد سے قبل دے ڈالا، ا گر واقعی ایسا ہے تو یہ حکومت کے لیے بڑی شرمندگی کا مقام ہے ،کیا حکومت وقت صرف اپوزیشن کے توجہ دلانے سے حرکت میں آئے گی اس کی اپنی کوئی ذمے داری نہیں ہے،بہتر یہی ہے کہ حکومت اسٹیل مل اور اس کے ملازمین کے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ مملکت کے تمام مسائل کا فوری حل تلاش کرے اور اپنے آپ کو مستقبل میں ہونے والی کسی مزید خفت سے محفوظ رکھے۔