جمعیت علما پاکستان ودیگر تنظیموں نے یوم تحفظ ختم نبوت منایا

172

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جمعیت علما پاکستان، فدائیان ختم نبوت پاکستان سمیت مختلف تنظیمات نے ملک بھر میں یوم تحفظ ختم نبوت منایا،اس موقع پر 1974ء میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردلانے کی تاریخی قرارداد پیش کرنے پر قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی و دیگر اکابرین کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا،مختلف مقامات پر منعقدہ ختم نبوت کانفرنسز، سیمینارز اور دیگر اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے 1974ء کی تحریک ختم نبوت کو کامیابی سے ہمکنار کرنے پر علامہ شاہ احمد نورانی، علامہ عبدالستار خان نیازی، علامہ عبدالمصطفیٰ الازہری، پروفیسر شاہ فرید الحق، صوفی محمد ایاز خان نیازی اور دیگر قائدین تحریک ختم نبوت کے تدبر، استقامت ،لگن اور جدوجہد کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر فدائیان ختم نبوت نے قادیانیت کا تعاقب جاری رکھنے اور تحفظ عقیدہ ختم نبوت کیلیے ہر قسم کی قربانی دینے کا عہد کیا۔ جمعیت علما پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ، مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ محفوظ شاہ مشہدی، فدائیان ختم نبوت کے مرکزی رہنما محمد خان لغاری،علامہ خادم حسین خورشید الازہری اور دیگر نے ڈونگہ سیالکوٹ میں یوم تحفظ عقیدہ ختم نبوت کے موقع پر منعقدہ عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7ستمبر 1974ء تاریخ پاکستان کا وہ یاد گار دن ہے جس دن اسلامیان پاکستان کی طویل جدوجہد کے نتیجے میں قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی ؒ کی قرار داد پر پاکستان کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم قرار دے کر تحفظ عقیدہ ختم نبوت کی ایک تاریخ رقم کردی ۔ کراچی میں ختم نبوت کانفرنس کا مرکزی اجتماع فدائیان ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام جامعہ مسجد رحمانیہ لیاقت آباد میں منعقد ہوا جس سے جے یوپی کراچی کے صدرعلامہ قاضی احمد نورانی،اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن پروفیسرڈاکٹر نور احمد شاہتاز، مفتی عبدالعلیم قادری ، ڈاکٹر سید محمد اشرف اشرفی، صاحبزادہ دانیال صدیقی اور دیگر نے جبکہ الیاس مسجد رنچھوڑ لائن میں علامہ سید عقیل انجم قادری، حاجی عبدالرحیم نورانی،سید علاالدین قادری ودیگر نے خطاب کیا۔ اسلام آباد میں پیر ناصر جمیل ہاشمی، لاہور میں علامہ خادم حسین رضوی، کوئٹہ میں سید عبدالقدوس ساسولی، خاران میں مومن شاہ جیلانی، لاڑکانہ میں مولانا محمد اسلم لانگاہ، گھوٹکی میں میاں منیر احمدسہروردی، جیکب آباد میں حافظ محمد امین سرکی، نوابشاہ میں اسد ذاکرقادری، مٹھی میں مفتی عبدالعلیم، پشاور میں سید سبطین شاہ کی صدارت میں ختم نبوت کانفرنسز منعقد ہوئیں جن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت بیان کی اور قادیانی فتنے کی سازشوں سے عامۃ المسلمین کو آگاہ کیا۔ علامہ قاضی احمد نورانی نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیت اسلام کے خلاف پیدا کیے جانے والے فتنوں میں ایک خطرناک ترین فتنہ ہے ۔ جس کی پرورش انگریز نے برصغیر کے مسلمانوں کو باہم لڑانے اور جذبہ عشق رسولؐ سے دور کرنے کیلیے کی۔ انہوں نے کہا کہ 1953ء کی تحریک ختم نبوت میں مسلمانان پاکستان کی قربانیاں تاریخ کا سنہراباب ہے۔ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی نے 7 ستمبر 1974ء کو اپنی فہم و فراست سے قادیانیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔ علامہ عقیل انجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1973ء کے آئین کی اسلامی شقیں آئین پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ اس وقت کی قومی اسمبلی کے تمام اراکین اور عملے کے وہ افراد جو قادیانیت کے خلاف قرارداد پیش ہونے سے لے کر منظور ہونے تک علما کی معاونت کرتے رہے ۔ یقیناًاس اُمت کے بہترین افراد ہیں جنہوں نے علما حق کی سرپرستی میں تحفظ عقیدہ ختم نبوت کے اہم فریضے کو بخوبی انجام دیا۔ ڈاکٹر نور احمد شاہتاز نے کہا کہ اسلام دشمن عناصر آج بھی پاکستان کی اسلامی شناخت برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ عاشقان رسول کی ذمے داری ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کیلیے مستعد رہیں۔