99

کثیرالمنزلہ عمارتوں نے سیوریج کا نظام مفلوج کردیا،مصباح الدین

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)کراچی میں بے شمار کثیر المنزلہ عمارتو ں کی تعمیر ،رہائشی پلاٹوں کی جگہ فلیٹس اور پورشن بنائے جانے سے شہر کا سیوریج کا نظام شدید متاثر ہورہاہے، اس سے مسائل نہ صرف جنم لے رہے ہیں بلکہ اس نے سیوریج کے نظام کو بھی مفلوج کردیا ہے۔ مختلف علاقوں میں سیوریج نظام سے متعلق شکایات کا جائزہ لے رہے ہیں،نکاسی آب کے مسائل سے نمٹنے کیلیے جنگی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے، آئندہ چند روز میں شہری سیوریج کی صورتحال میں بہتری دیکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے بدھ کو ملیر ،کالابورڈ ، سولجر بازار ،پارسی کالونی ،نشتر روڈ، ایم اے جناح روڈ،صدر،برنس روڈ ، سوسائٹی ، راشد منہاس روڈ ،گلشن اقبال بلاک 7،10A،13D1،طارق روڈ، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور یونیورسٹی روڈ سمیت شہر کے دیگر علاقوں دورے کے موقع پر جمع ہوجانے والے شہریوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے شہر کا دورہ سیوریج کی بڑھتی ہوئی شکایات کی وجوہات کا پتا لگانے کیلیے کیا تھا ان کے ساتھ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سر وسز فہیم اختر زیدی سپرنٹنڈنگ انجینئرزغلام قادر عباس، واجد اقبال صدیقی ،اویس ملک امتیاز مگسی ، محمد علی شیخ،آفتاب چانڈیواور سیوریج کے ضلعی ایگزیکٹو انجینئرزموجود تھے جبکہ سولجر بازار کے دورے کے موقع پر سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب نے بھی ایم ڈی واٹربورڈ سے ملاقات کرکے انہیں مسائل سے آگاہ کیا ، ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ شہر میں کثیر المنزلہ عمارتوں ، رہائشی پلاٹوں پر فلیٹس اور پورشنز کی تعمیر تیزی سے جاری ہے جس پلاٹ پر 4 سے 10افراد رہائش پذیر ہوتے تھے، اب ان کی جگہ فلیٹوں کی تعمیر سے وہاں سیکڑوں لوگ رہائش پذیر ہیں اس سبب سیوریج کا پورا نظام بری طرح متاثر ہوگیا ہے اور آئے دن سیوریج لائنیں اوور فلو ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو تکلیف سے بچانے کیلیے واٹربورڈ مختلف علاقوں میں پرانی لائنوں کی جگہ نئی اور بڑی سیوریج لائنیں ڈال رہا ہے تاہم جس رفتار سے کثیر المنزلہ عمارتیں، فلیٹس، شاپنگ مالز اور رہائشی مکانات و بنگلوں کی جگہ پورشن تعمیر ہورہے ہیں اس سے مسائل نہ صرف جنم لے رہے ہیں بلکہ اس نے سیوریج کے نظام کو مفلوج کردیا ہے ۔واٹربورڈ سیوریج کے مسائل حل کرنے کیلیے بھرپور کوششیں کررہا ہے توقع ہے کہ جلد ہی ہم ان پر قابو پالیں گے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے سپرنٹنڈنگ انجینئرز کوسختی سے ہدایت کی کہ اپنے علاقوں کا روزانہ دورہ کریں اور اسے اپنے معمولات کا حصہ بنائیں،شہریوں کی موصولہ شکایات کا ازالہ کریں اور اس کی تحریری رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر ایم ڈی سیکرٹریٹ کو دی جائے خاص طور پر اوور فلو کی شکایات کا بھی بلا تاخیر ازالہ کیا جائے ، ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ اہم شاہراہوں اور اہم علاقوں میں تمام سیوریج لائنوں کی مشینری اور ہیلتھ ورکرز سے صفائی کاعمل جاری رکھاجائے ، متعلقہ ضلعی میو نسپل کارپوریشن اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام علاقوں اور نالوں میں سیوریج کی صفائی کے لیے مستقل بنیادوں پر رابطہ بر قرار رکھا جائے ،اسی طرح جہاں بھی گٹر پر ڈھکن نہ ہوں ان کو 3 دن میں لگا دیا جائے ۔