کراچی (رپورٹ: محمد علی فاروق)عیدالاضحی کے قریب آتے ہی سہراب گوٹھ سپرہائی وے پر قائم مرکزی مویشی منڈی کے اطراف پولیس کی عیدی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے۔ پولیس اہلکار سرعام شہریوں سمیت مال بردار گاڑیوں سے 100سے 300روپے تک عیدی کے نام پر بھتا وصول کررہے ہیں ۔منڈی کی پارکنگ سے سچل پولیس کی ملی بھگت سے منظم انداز میں گاڑی چوری کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔شہری رپورٹ درج کرانے تھانے جاتے ہیں تو ان کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے غلط مقام پر اپنی گاڑی پارک کی تھی اور مقدمے کا اندراج کرنے سے انکار کردیا جاتا ہے ۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ چوری کی وارداتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود میں لگنے والی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کے راستے میں احسن آباد موڑ ،شہباز شہید پولیس چوکی ،سپرہائی وے صنعتی ایریا، گلشن معمار ،نیو کراچی ،گڈاپ ٹاؤن ،مبینہ ٹاؤن اور شہر کے مختلف علاقوں میں واقع ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے سرعام لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے ۔ مرکزی مویشی منڈی میں خریداری کا سلسلہ بڑھتے ہی پولیس کی عیدی مہم میں بھی تیزی آگئی ہے ۔مویشی منڈی کے اطراف کی شاہراہوں پر پولیس اہلکار شہریوں اور مال بردار گاڑیوں سے منڈی کے داخلی اور خارجی راستوں پرناکہ لگائے 100سے 300روپے جبری بھتا لے رہے ہیں ۔منڈی سے شہر کے مختلف علاقوں میں جانے والے جانوروں کی گاڑیوں کے راستے میں آنے والی ٹریفک پولیس کی چوکیوں پر تعینات اہلکار عیدی کے نام پر بھتا لینے میں مصروف ہیں ۔غنڈہ ٹیکس نہ دینے پر گاڑیوں کو منڈی جانے سے روک دیا جاتا ہے جبکہ جو افراد ان تمام چیزوں پر عمل کرتے ہوئے منڈی تک پہنچ جاتے ہیں ان میں سے بعض افراد کی گاڑیاں چوری کرلی جاتی ہیں یا ان افراد کو راستے میں ہی اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا جاتا ہے ۔شہر میں رات کے اوقات میں منڈی سے جانور کی خریداری کرکے نکلنے والے افرد کو مسلح ملزمان کی جانب سے لوٹ مار کی وارداتوں کا بھی سامنا کر نا پڑتا ہے جس کی وجہ سے شہری دن کے اوقات میں جانوروں کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق سچل تھانے کے افسران واہلکاروں کی ملی بھگت سے منڈی کی پارکنگ سے گاڑیوں کی چوری کی وارداتوں کا بھی انکشاف ہوا ہے ، جبکہ گاڑیوں کے اندر سے قیمتی سامان بھی چوری کیا جارہا ہے ۔اس جرائم پیشہ گروہ کو مبینہ طور پر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کی مکمل حمایت حاصل ہے اور جب شہری ان وارداتوں کی رپورٹ کرانے کے لیے تھانے جاتے ہیں تو پولیس کی وردی میں موجود کالی بھیڑیں مقدمہ درج نہ کرنے کے لیے بہانے بنا تے ہیں اور ان افراد کو کہا جا تا ہے کہ آپ نے گاڑی غلط جگہ پارک کی تھی، ہم اس کے ذمے دار نہیں ہیں اور نہ ہی ہم آپ کی رپورٹ درج کریں گے، آپ جس سے بات کرناچاہیں،جوکرناچاہیں کرلیں۔ذرائع کے مطابق سچل تھانے کے ایس ایچ او اور ڈیوٹی افسر کے جرائم پیشہ افراد سے گہرے مراسم ہیں اور منڈی کے علاوہ بھی سچل تھانے کی حدود میں آنے والے علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔شہریوں نے مویشی منڈی میں پولیس کی جاری عیدی مہم اور سچل تھانے کی مجرمانہ خاموشی پر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مویشی منڈی میں آنے والے شہریوں اور اہل علاقہ کو تحفظ فراہم کیا جائے اور کسی اہل پولیس افسر کو سچل تھانے میں تعینات کیا جائے ۔