اسلامی تاریخ کے1429ویں حج کے مناسک ہفتہ سے شروع ہوگئے ۔ رکن اعظم وقوف عرفات کل ادا کیا جا ئے گا۔
دنیا بھرسے آئے ہوئے14لاکھ سے زائد مسلمان اور سعودی عرب میں مقیم لاکھوں افراد لبیک الھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے منی میں قائم خیموں کے شہر میںگزشتہ رات سے ہی پہنچیں جہاں انہوں نے ہفتہ کوظہر عصر مغر ب اور عشاکی نمازیں ادا کی۔سعودی حکومت نے لا کھوں مسلمانوں کی طرف سے حج کی ادائیگی کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے ۔
منی میں سب حاجیوں کو ان کے معلمین کے ذریعے خیمے الاٹ کر دئیے گئے ۔پاکستان حج مشن مکہ میں پاکستانی عازمین حج کی معاونت رہنمائی اور فلاح و بہبودکیلئے 1600اہلکاروں پر مشتمل عملہ تعینات کر دیا گیا ہے ۔
سعودی ولی عہد وزیر داخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ محمد بن نائف نے خبردار کیا ہے کہ سعودی حکومت حج کی حرمت اور عازمین حج کی سکیورٹی کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی اور حج کے اجتماع کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے اور اس موقع پر کسی قسم کی نعرے بازی یا مظاہرے کی اجازت نہیں دے گی ۔
انہوں نے عازمین حج کو بھی ہدایت کی کہ وہ سیاسی پروپیگنڈہ یا حج کی حرمت کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں۔ انہوں نہ بتایا کہ ایک لاکھ سکیورٹی اہلکار تعینات کر دئیے گئے ہیں ۔
محکمہ پبلک سکیورٹی روزانہ ہیلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کی 100پروازوں کے ذریعے مشاعر مقدسہ کی نگرانی کرکے صورتحال کا جائزہ لے گا ۔سعودی وزارت صحت نے حاجیوں کو فوری طبی امداد مہیا کرنے کیلئیہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کا نمبر 937 ہے ۔ کسی ایمرجنسی کی صورت میں حاجی اپنے موبائل سے کال یا ایس ایم ایس کر کے مدد طلب کر سکتے ہیں۔