گھریلو ملازمین کا انتخاب کرتے ہوئے خبردار رہیں

297

افروز عنایت
سحری میں فون کی گھنٹی بجی تو اسلم صاحب پریشان ہو گئے اللہ خیر کرے فون پر دوسری طرف ان کے بہنوئی تھے۔
بھئی خیریت اس وقت کیسے یاد کیا خیریت کہاں ابھی گھر میں داخل ہوئے ہیں سارا گھر بکھرا ہوا ہے الماری میں سے گولڈ کی جیولری اور رقم غائب ہے۔
اوہ۔۔۔ ہو۔۔۔
یہ سب کیسے ہوا؟ تم لوگ کہاں تھے اور وہ تمہارا نوکر کیا گھر پر نہیں تھا۔ بھائی صاحب آپ کو تو معلوم ہے آج صبح سحری کے بعد ہماری سکھر روانگی تھی عید کرنے جا رہے تھے بچوں کو کچھ خریداری کرنی تھی پروگرام یہی بنا کہ سحری بھی کرتے آئیں گے دو تین گھنٹے آرام کرکے اپنی گاڑی میں نکلیں گے انشاء اللہ شام کو سکھر پہنچ جائیں گے۔ نوکر (15/14 سال کا لڑکا) اس کی چھوٹی بہن بھی آئی ہوئی تھی گاؤں سے وہ بھی ایک ہفتہ سے یہیں تھی آج شام کو اسے ایک ہفتے کی چھٹی دے دی کہ وہ اپنے چچا کے گھر یا پھر گاؤں چلا جائے۔
ہوں۔۔۔ صرف الماری سے چوری ہوئی یا کچھ اور سامان بھی گیا۔
نہیں نہیں الماری میں رقم اور تینوں بہنوں کی چیولری (قریباً 20 تولے) تھی وہ غائب ہے باقی تو۔۔۔ کچھ نہیں گیا۔
اس کا مطلب ہے کہ چور کو معلوم تھا کہ صرف اسی الماری میں زیور اور رقم موجود ہے۔ اسلم صاحب کے بہنوئی ایک ہفتہ کے بعد سکھر سے آئے تو وہ بہن کے گھر گئے اِدھر اُدھر کی باتیں ہوتی رہیں اتنے میں نوکر چائے اور بسکٹ وغیرہ ٹیبل پر رکھ کر چلا گیا۔
سعدیہ اس لڑکے کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟ نہیں بھائی۔۔۔ سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے یہ تو 9/8 سال کا تھا کہ ہمارے پاس آیا تھا سمجھو کہ گھر کا بچہ ہے اور گھر کی چابیاں کھو گئیں تھیں وہ تمہیں مل گئی تھیں؟
نہیں کافی ڈھنڈی ہو سکتا ہے بچوں نے بالکونی سے نیچے پھینک دیں ہوں اور اس بات کو تو چار/ پانچ مہینے گزر گئے۔
اچھا تم اس لڑکے کو بلاؤ لیکن بیچ میں تم بات نہ کرنا۔
بھائی آپ کا مطلب ہے کہ یہ چور ہے۔ ہو ہی نہیں سکتا یہ تو گھر کا بندہ ہے ایسے کیسے چوری کرے گا لڑکے یہاں بیٹھو مجھے معلوم ہے چوری تو تم نے کی ہے۔ مجھے بتا دو تو صحیح ورنہ میرا سارا خاندان پولیس میں ہے کہو تو میں فون کرکے پولیس کو یہاں بلاؤں؟
نہیں نہیں صاحب باجی سے پوچھیں ان کا پورا گھر کھلا ہوتا ہے کبھی میں نے ایک چونی بھی نہیں اٹھائی یہ تو میرے لیے ماں باپ جیسے ہیں۔
تو ٹھیک ہے میں فون کرتا ہوں تمہارا سارا خاندان تھانے میں ہو گا اور وہ تمہیں معلوم ہے ایسی چھترول سارے خاندان کو لگائیں گے کہ تم اگلے پچھلے تمام ڈاکے اور چوریاں اگل دو گے اسلم نے سیل نکالا اور ایک نمبر لگانے لگے۔
نہیں۔۔۔ نہیں صاحب۔۔۔ ایسا نہیں کریں۔
تو شاباش پھر بتا دو سب کچھ لڑکے نے لاچار رو کر سارا قصہ بیان کیا کہ چار مہینے پہلے چابیوں کا چھلہ جس میں الماری کی چابی بھی تھی وہ چھپا کر لے گیا (مجھے میرے باپ اور چاچا نے مجبور کیا تھا) میرے گھر والوں کو معلوم ہے کہ صاحب لوگ عید کرنے جاتے ہیں اصل میں ہمارا چوری کا ارادہ تو دوسرے دن کا تھا لیکن میرے چاچے نے کہا کہ یہ نہ ہو کہ جاتے ہوئے صاحب لوگ کچھ رقم اور زیور اپنے ساتھ لے جائیں اس لیے ہم نے ان کے جانے سے پہلے ہی واردات کی خیر پولیس میں رپورٹ درج کروائی گئی کچھ سامان برآمد کروایا گیا کچھ نہیں یہ ایک الگ داستان ہے۔
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
ہیلو السلام علیکم آپی
بھئی کہاں ہو اتنی دیر سے فون ملا رہی ہوں تمہارا سیل بھی بند جا رہا ہے۔
سیل تو چارج ختم تھا۔ اصل میں گیٹ پر کھڑی تھی کہ کوئی کام والی نظر آئے تو بلاؤں تین دن سے کام والی پنجاب گئی ہے میں تو تھک گئی ہوں؟
چندا دیکھ بھال کر کام والی رکھنا اس طرح ایرے غیرے کو مت لگا دینا تم تو اس گھر میں شفٹ بھی ابھی ہوئی ہو آس پڑوس سے کسی کی ماسی کو لگا لو اب دیکھو یہ تو خدا نے ہمیں بچایا ورنہ۔۔۔ کیا ہوا؟کس کی بات کر رہیں ہیں آپ؟
ارے بیٹا تم سے تو دو تین دنوں سے بات ہی نہیں ہوئی نہ خیر سنو۔ صبح کو جو ماسی کام پر آتی تھی وہ پنجاب چلی گئی شام والی ماسی سے کہا کہ کوئی ماسی لا دو جو صبح گھر کی صفائی ستھرائی کر جائے کہنے لگی باجی میری نظر میں تو کوئی نہیں ہے نظر آئی تو بتادوں گی چار دن پہلے ایک 26/25 سال کی لڑکی آئی کام کی تلاش میں، مجھے ضرورت تھی لہٰذا میں نے اسے کام پر لگا دیا لیکن تاکید کی کہ کل اپنا شناختی کارڈ ضرور لے کر آئے ورنہ تمہیں نہیں رکھوں گی اگلے دن آئی شناختی کارڈ کے لیے پوچھا تو کہنے لگی شوہر کے پاس ہے وہ پنجاب گیا ہے کل پرسوں تک آجائے گا تو لے کر آؤں گی اگلے دو دن بھی ٹالتی رہی تو میں نے کہا ٹھیک ہے یہ تمہارے چار دن کے پیسے کل سے تم مت آنا روتی صورت بنا کر کہنے لگی اچھا باجی کل تو اتوار ہے آپ نے کہا تھا کہ اتوار کو بھی ماسی کو بلاتی ہیں اور اس کے پیسے الگ دیتی ہیں مجھے پیسوں کی سخت ضرورت ہے اس لیے میں کل آجاؤں اتوار کی شام کو میرے گھر کچھ مہمان بھی آنے والے تھے اس لیے میں نے کہا صحیح ہے میرا بھی فائدہ ہو جائے گا اس کا بھی۔ اگلے دن صبح 8 بجے آگئی بھئی اتنی سویر آنے کی کیا ضرورت ہے 10/11 بجے آنا تھا کہنے لگی اچھا میں تھوڑی دیر میں دوبارہ آتی ہوں ایک گھنٹے کے بعد دوبارہ آئی تو کام کے دوران بار بار میرے پاس آتی باجی آپ کو چائے بنا دوں؟ آپ کے پاؤں دبا دوں۔ اس کی ان باتوں سے مجھے نہ جانے کیوں شک گزر رہا تھا میں نے ڈانٹ کر کہا نہیں میں ابھی ناشتہ کر چکی ہوں میں اندر بیڈ روم میں آئی یہ لاؤنچ کی صفائی کر رہی تھی پانچ منٹ کے بعد چائے بنا کر آئی کہ صاحب کو بھی دے کر آئی ہوں میں نے کہا کہ میں نے تمہیں منع کیا تھا پھر بھی تم چائے بنا کر آگئیں اچھا اسے یہاں رکھو اور جلدی سے کام ختم کرو۔ میں نے مجبوراً آدھا کپ چائے کا ختم کیا اتنی دیر میں میرے شوہر کے ایک دوست بھی کسی کام سے آگئے کہنے لگی مہمان کو بھی چائے دوں میں نے منع کر دیا کہ نہیں وہ چائے نہیں پیتے اسے کولڈرنک نکال کر دی۔ یہ بار بار میرے ارد گرد منڈلا رہی تھی مجھے سر بھی بھاری بھاری لگ رہا تھا میں نے اس سے کہا بس جتنا کام ہوا ہے وہ کافی ہے یہ تمہارے آج کے پیسے اب تم جاؤ۔ ضد کرنے لگی باجی میں پورا کام کرکے جاؤں گی میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور دروازے سے باہر چھوڑ آئی۔ تھوڑی دیر میں مہمان بھی چلا گیا یہ دوبارہ آئی کہ میری چابی یہاں رہ گئی ہے میں نے ڈانٹ کر کہا کوئی چابی وابی نہیں یہاں، کہنے لگی میرے گھر میں کوئی بھی نہیں ہے تالا لگا ہوا ہے۔ مجھے دو تین گھنٹے اپنے گھر میں رہنے دیں مجھے تو پہلے ہی اس کی حرکتوں پر شک ہو رہا تھا لہٰذا ڈانٹ کر اس کو زبردستی اندر آنے سے روک دیا دروازہ بند کر کے اندر آئی تو دیکھا شوہر بے خبر سو رہے ہیں میرا بھی سر چکرا رہا تھا میں بھی لیٹ گئی چار پانچ گھنٹے بعد ہماری آنکھ کھلی ہم دونوں حیران ہو رہے تھے کہ اتنی گہری نیند میں ہم بے خبر سوتے رہے ہیں پھر شوہر کو تمام واقعہ سے باخبر کیا اور خدا کا شکر ادا کیا کہ اس ملازمہ کو ہم نے مزید گھر میں رکنے نہ دیا ورنہ نہ جانے کیا صفایہ کر جاتی کیونکہ شک یقین میں بدل گیا کہ چائے میں اس نے نیند کی گولیا ڈالیں تھیں۔
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
سائرہ کو دو دن سے چابی کا چھلہ نہیں مل رہا تھا پریشان تھی کہ میں تو یہیں رکھتی ہوں ملازمہ 10/8 سال کی اور ماسی سے بھی پوچھا چابی یوں غائب جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ شام کو لڑکی (ملازمہ) کہنے لگی مجھے آج میرے گھر چھوڑ آئیں میں صبح تک آجاؤں گی۔ صبح وہ آئی تو میں نے پھر چابی کی تلاش شروع کر دی شوہر کو بتایا وہ بھی پریشان ہو گئے دس منٹ میں ہی وہ لڑکی چابی لے کر آئی کہ ڈرائنگ روم میں صوفے کے کنارے پھنسی ہوئی تھی شوہر کا واسطہ ملازمت کی وجہ سے پولیس سے رہتا تھا لہٰذا فوراً سمجھ گئے لڑکی کو بلا کر غصہ سے کہا شاباش جلدی سے اگل دو کہ یہ چابی کا چھلہ تم نے ابھی اپنے گھر سے لا کر یہاں چھپایا تھا رونے لگی کہ نہیں بابا مجھے یہ یہیں سے ملا ہے کہا ٹھیک ہے اب یہ فیصلہ پولیس ہی کرے گی کیونکہ چابی کا چھلا تو 100 فیصد تم نے یہاں لا کر رکھا ہے سائرہ نے بھی ذرا سختی سے کہا تو رو کر اس نے اپنا جرم قبول کیا کہ ہاں ہم نے ان چابیوں کی ڈپلی کیٹ بنوائیں ہیں پولیس موبائل کے ساتھ اس لڑکی نے گھر پہنچے اور چابیوں کی ڈپلی کیٹ حاصل کی پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا وہ ایک پورا گینگ ہے جو بچوں کو گھروں میں ملازم رکھوا کر اس قسم کی واردات کرواتے رہتے ہیں۔ سائرہ نے شکرادا کیا اللہ کا کرم ہے کہ ایک دوسرے سے شیئر کرنے کی وجہ سے مجھے چابیاں غائب ہونے پر تشویش ہوئی اور بروقت قدم اٹھانے سے اللہ تبارک تعالیٰ نے کسی نقصان سے بچایا۔
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
باجی آپ کو ماسی کی ضرورت ہے مجھے صائمہ باجی نے بھیجا ہے ہمیں تو ماسی کی سخت ضرورت تھی چار دن سے ماسی نہیں تھی وہ خود ہی جیسے تیسے گھر کا کام کر رہی تھی نئی ماسی کو جو دیکھا تو خوش ہو گئی نہ کوئی تفتیش نہ پوچھ گچھ فوراً اسے رکھ لیا۔
لیکن تم دونوں میں سے کوئی ایک کام کرے گا۔ جی باجی میں ہی کروں گی سبین کی باجی تین دن کے لیے اپنی ماں کے پاس گئی ہے اس لیے یہ فارغ تھی میرے ساتھ آگئی۔ خیر دونوں نے آدھے گھنٹے میں بڑی محنت سے گھر کو چمکا دیا کہ سبین تو خوش ہو گئی اگلے دن بھی دونوں آگئی سبین نے سوچا بڑی ایمانداری سے اچھا کام کرکے گئی ہیں کوئی بات نہیں دو دنوں کی بات ہے۔ اچھا ہے بلکہ جلدی کام ہو جاتا ہے تیسرے دن حسبِ معمول دونوں آتے ہی بڑی جفاکشی سے کام میں جت گئی اتنے میں سبین کی بہن کی Skyp پر کال آگئی وہ لاؤنچ میں آگئی دونوں ماسیاں بیڈ روم میں تھیں سبین نے احتیاطاً جوان بیٹی کو بھی ان کی نگرانی کے لیے اشارہ کر دیا 6/5 منٹ میں ہی سبین کی بیٹی بھی لاؤنچ میں آگئی بیڈ روم کے سامنے ہی لاؤنچ میں سبین کرسی پر بیٹھی تھی دونوں کو کام کرتے کبھی کبھار دیکھ بھی لیتی تھی۔ 15 منٹ میں دونوں کمرے سے باہر آگئیں دونوں خالی ہاتھ تھیں ہاتھ جھاڑ کر سبین سے کہا باجی کام ختم ہو گیا ہم جائیں سبین نے سر کے اشارے سے انہیں جانے کے لیے کہا Skyp پر بات ختم کرکے وہ فوراً کمرے میں گئی تمام اشیاء کو ایک نظر دیکھا اور مطمئن ہو گئی لیکن بیٹی کو کہا اگرچہ دونوں بڑی ایمانداری سے کام کر رہی ہیں لیکن تمہیں کمرے میں رکنا چاہیے تھا بیٹی نے کہا مجھے چکر آگیا تھا اور ایک تو مجھے بڑی عجیب نظروں سے دیکھ رہی تھی اس لیے مجھے سمجھ میں نہیں آیا میں باہر آگئی شام کو سبین کو کہیں شادی میں جانا تھا اس نے سوچا پڑوس میں تو شادی ہے آج کیوں نہ گولڈ کی جیولری استعمال کر لوں لہٰذا اس نے ڈریسنگ ٹیبل کے ساتھ بیٹھنے کے لیے کچن کااسٹول اوپر کھینچ کر نکالا تاکہ اپنی گولڈ کی جیولری کا بکس نکالے (جو اس نے بڑی حفاظت والی جگہ سمجھ کر وہاں چھپا کر رکھا تھا) لیکن وہاں سے بوکس غائب۔۔۔ چیخ چیخ کر اس نے سب کو اکٹھا کیا شوہر نے کہا پہلے گھر میں تلاش کرو شاید کہیں اور رکھا ہو تلاش کے بعد ڈریسنگ ٹیبل کے پیچھے سے خالی بکس ملا ظاہر ہے شک ماسی پر ہی گیا اس کے علاوہ پورے ہفتے میں نہ کوئی گھر میں داخل ہوا تھا اور نہ ہی انہوں نے ایک لمحے کے لیے بھی گھر کو اکیلا چھوڑا۔ پڑوس صائمہ جس کا حوالہ ماسی نے دیا تھا اس سے معلوم کیا اس نے کہا کہ نہ میں اس حلیے کی کسی ماسی کو جانتی ہوں اور نہ ہی میں نے بھیجا تھا گھر کے قریب بستی جہاں سے بہت ساری ماسیاں آتیں تھیں ان سے بھی کوئی معلومات حاصل ہو سکی اور نہ ہی اس کے بعد ان دونوں ماسیوں کو عریب قریب دیکھا گیا۔
۔۔۔*۔۔۔*۔۔۔
آپ لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ چوری کی مختلف وارداتیں میں آپ سے کیوں شیئر کر رہی ہوں اوپر بیان کی گئی یہ وار داتیں فرضی یا سنی سنائی نہیں بلکہ میری اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ پیش آنے والے واقعات پر مبنی ہیں ان واقعات کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے سے یہ فائدہ ہوا کہ ان کے طریقے وار دات سے سب خبر دار ہو گئے اور احتیاط برتنے لگے آج کل کی مصروف زندگی جہاں 50فیصد خواتین ملازمت پیشہ ہیں وہاں گھریلو ملازمین ہماری زندگی کا لازمی جزو بن گئے بلکہ اگر میں یہ کہوں کہ ان گھریلو ملازمین کے بغیر ہماری زندگی اجیرن ہو جاتی ہے تو بے جانہ ہو گا خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں ایمان دار اور محنتی ملازم میسر ہیں۔ ان کی قدر کرنی چاہیے ان کا خیال رکھنا چاہیے کچھ ملازمین چھوٹی موٹی چوریاں کرتے ہیں جنہیں درگزر کیا جاتا ہے یا تنبیہ کی جاتی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ جرائم پیشہ افراد گھریلو ملازمین کے بھید میں وارداتیں کرتے ہیں۔ اس لیے خواتین سے خاص طور پر التماس ہے کہ پوری جانچ پڑتال کے بعد ملازم رکھے ورنہ آپ کو چونا لگانے میں یہ جرائم پیشہ لوگ آپ کو بڑا نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔