مقبوضہ بیت المقدس/ برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کے وزیرتعلیم اور کابینہ کے اعلیٰ رکن نفتالی بینت نے فلسطین میں دریائے اردن کے مغربی کنارے کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پارلیمان میں شامل انتہا پسند جماعت’جیوش ہوم‘ کے سربراہ بینت نے کہا کہ غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ ہونا چاہیے۔ حکومت اور پارلیمان کو چاہیے کہ وہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیرتعلیم نے مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر پر عالمی تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دنیا یہودا اور السامرا میں آباد کاری کی مخالفت کرتی ہے، جبکہ ہم اپنا خواب پورا کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا خواب ہے کہ یہودا اور السامرا اسرائیل کا حصہ بن جائیں۔ خیال رہے کہ یہودی مغربی کنارے کو یہودا اور السامرا کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ دوسری جانب یورپی یونین نے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں یہودی آبادکاری کے تسلسل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہودی توسیع پسندی کا سلسلہ فوری بندکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی یونین کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں غرب اردن میں یہودیوں کیلیے مزید 98 مکانات کی تعمیر کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔