بنگلادیش میں سیکورٹی فورسز نے ہفتے کے روز 2 الگ کارروائیوں کے دوران 11 نوجوانوں کو قتل کردیا

82

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلادیش میں سیکورٹی فورسز نے ہفتے کے روز 2 الگ کارروائیوں کے دوران 11 نوجوانوں کو قتل کردیا۔ حکومت نے مقتول نوجوانوں کو عسکریت پسند تنظیم سے ظاہر کرکے انہیں دہشت گرد قرار دے دیا۔ بنگلادیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان نے صحافیوں کو بتایا کہ تمام ہلاک شدگان جمعیت المجاہدین جدید کے ارکان تھے۔ان میں سے 7 ڈھاکا کے نواح میں واقع غازی پور کے علاقے پتر ٹیک میں فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ ان تمام کو ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی پیش کش کی گئی تھی، لیکن انہوں نے اسے مسترد کردیا تھا۔ وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ ہلاک شدگان میں تنظیم کا نیا لیڈر عکاشہ بھی شامل ہے جسے تمیم چودھری کی ہلاکت کے بعد اس گروپ کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ 7 مزید اسلام پسندوں کو ڈھاکا کے نواح میں واقع 2 صنعتی علاقوں سے چھاپا مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اپنی سرگرمیوں کیلیے رقوم اکٹھا کرنے کی غرض سے ڈکیتی کی وارداتیں کی تھیں۔ حکام کو غازی پور میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد سریع الحرکت بٹالین نے 2 الگ الگ کارروائیاں کیں۔فورس کے ترجمان مطابق غازی پور میں 2 عمارتوں میں ان کارروائیوں میں 4 انتہاپسند کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ یہ تمام جمعیت المجاہدین کے ارکان تھے۔ جمعیت المجاہدین کا سابق لیڈر بنگلادیشی نژاد کینیڈین شہری 30 سالہ تمیم چودھری بھی اگست میں فائرنگ کے ایک تبادلے میں مارا گیا تھا۔