ڈاکٹر عاصم کیخلاف462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت میں زمینوں سے متعلق عدالت عظمیٰ میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی رپورٹ ریونیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی

112

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈاکٹر عاصم کیخلاف462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت میں زمینوں سے متعلق عدالت عظمیٰ میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی رپورٹ ریونیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی۔ عدالت نے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کا کہناتھا کہ اب سیاست سے کوئی تعلق نہیں‘ اگر گورنر شپ کی پیشکش ہوئی بھی تو اس سے معذرت کرلوں گا اور رہائی ملتے ہی خودکو صرف ڈاکٹری
تک محدود رکھوں گا۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم اور دیگر کیخلاف462 ارب روپے کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت میں گواہ عمادالدین نے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے زمینوں پر قبضیکے حوالے سے عدالت عظمیٰ میں ضیاء الدین اسپتال کی زمینوں سے متعلق غیر قانونی الاٹمنٹ کی تفصیلات کی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کردی جبکہ عدالت میں ڈاکٹر عاصم کی ہائیڈروتھراپی سے متعلق لسٹ بھی جمع کرائی گئی جس پر عدالت نے استفسار کیاکہ کن اسپتالوں میں ہائیڈروتھراپی کی سہولت ہے جس پر نیب کی جانب سے بتایا گیا کہ ہائیڈروتھراپی کی سہولت انسٹیٹیوٹ آف ارو پھیتھک اینڈ سرجری‘ پی این ایس شفا‘ برہانی اسپتال میں میسر ہے۔ قبل ازیں ڈاکٹر عاصم نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہیں علاج کی مناسب سہولتیں نہیں دی جارہیں‘جعلی دوائیں دی جاتی ہیں اور سرجری سے متعلق اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناح اسپتال میں کوئی فزیو تھراپسٹ نہیں، انکے اسپتال سے مشینیں اور فزیو تھراپسٹ آتا ہے تو علاج ہوتاہے۔ سرکاری اسپتال سے علاج کرانے کی تجویز پر ڈاکٹر عاصم سیخ پا ہوگئے اور بولے کہ وہ اسپتالوں کے ایک گروپ کے چیئر مین ہیں‘ ان کا علاج صرف انکے اسپتال میں ممکن ہے سرکاری اسپتالوں میں کوئی سہولت ہی موجود نہیں۔