افغانستان نے ماسکو میں روس، چین اور پاکستان کے درمیان افغانستان کے حوالے سے ہونے والے اجلاس پر ناراضی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت سے رابطہ کیے بغیر افغانستان کے حوالے سے مذاکرات کرنا اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے کہا کہ ماسکو میں روس، چین اور پاکستان کے درمیان افغانستان کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا قابل غور تھا اور ان کے ایجنڈے میں افغانستان پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے لیکن کابل سے کوئی بات نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا ہم سے مشورہ کیے بغیرافغانستان کے حوالے سے بات چیت کرنا افغان عوام کے لیے سوالات اٹھتے ہیں، ہم اس حوالے سے پریشان ہیں کہ اجلاس کے پیچھے کیا محرکات ہیں اور متعلقہ فریقین کو کیا وضاحت کرنا چاہتے ہیں۔اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت سے رابطہ کیے بغیرافغانستان کے حوالے سے مذاکرات کرنا اس کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔
اسپیکر عبدالرووف ابراہیمی نے کہا کہ ‘ہمیں اس طرح کے اجلاس اور اگلے سال میں امن وامان کے حوالے سے پریشانی ہے۔رکن پارلیمنٹ صالح احمد صالح نے کہا کہ ہمارے سیاست دان صرف کرسیوں پر براجمان ہوتے ہیں لیکن دوسرے لوگ ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے مذاکرات کررہے ہیں جو شرم ناک ہے۔