چینی حکومت نے اپنی2016ء کی خلا ئی سرگرمیوں اور آئندہ سال کے بڑے منصوبوں کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔وائٹ پیپر چین کی 2016ء میں خلائی سرگرمیاں کے نام سے جاری کیا گیا ہے۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین نے ہمیشہ خلائی سرگرمیوں کو پر امن مقاصد کیلئے وسیع کرنے اور استعمال کرنے کے اصول پر قائم رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ، یہ وائٹ پیپر سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کی طرف سے جاری کیا گیا ہے ،چینی حکومت خلائی صنعت کو مجموعی قومی ترقیاتی حکمت عملی کا اہم حصہ تصور کرتی ہے اور چین نے 1956ء میں خلائی صنعت کے قیام سے اب تک اس سلسلے میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ 2011ء سے چین بڑے منصوبوں پر عملدرآمد کررہا ہے ، ان میں انسان بردار خلائی پروازیں، چاند پر تحقیقی مشن، بائی ڈو جہاز رانی کا نظام اور ارضیاتی جائزے کا اعلیٰ نظام شامل ہے، آئندہ پانچ برسوں کے دوران چین خلائی صنعت کی بنیادی اہلیت کے فروغ کی کوششیں جاری رکھے گا اور وہ اعلیٰ ٹیکنالوجی کی تحقیق کو مزید مضبوط بنائے گا ۔
چین انسان بردار خلائی پروازیں جاری رکھے گا ، چاند پر تحقیق ،جہاز رانی سیٹلائٹ سسٹم ، ارضیاتی جائزے کا نظام اور نئی نسل کی گاڑیوں کی تیاری اور دیگر اہم منصوبوں پر کام جاری رہے گا ۔ چینی حکومت کا موقف ہے کہ دنیا کے تمام ممالک خلائی میں تحقیق ، خلائی ترقی اور اسے پرامن مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا مساوی حق رکھتے ہیں ۔وائٹ پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ممالک کی خلائی سرگرمیاں ان کی معاشی ترقی، سماجی پروگراموں ، امن ، سلامتی اور انسانیت کی بقا اور ترقی کیلئے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔