سری نگر، بھارتی فورسز کا مظاہرین پر حملہ، درجنوں شہری زخمی

196

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضے کے خلاف مشتعل مظاہرین  نے  مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی طرف سے پل کی افتتاحی تختی  اکھاڑ پھینکی۔ محبوبہ مفتی کو قصبے سے فرار ہونے پرمجبور کر دیا اس دوران بھارتی فورسز نے  مظاہرین پر حملہ کر دیا جس سے درجنوں شہری زخمی ہوگئے ۔

تفصیلات کے مطابق  مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی  جنوبی کشمیر کے قصبے پلوامہ آمد پر مکمل مہڑتال کی گئی اور مظاہرہ کیا گیا جبکہ مساجد میں آزادی کے ترانے لگائے گئے ۔ وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پیر کو پلوامہ کے رہمو علاقہ میں2014کے سیلاب میں ڈھ جانے کے بعد نالہ رومشی پر از سر نو تعمیرکئے جانے والے پل کا سنگ بنیاد رکھا۔تقریب کے حوالے سے رہمو میں ہڑتال کی گئی۔

وزیر اعلی کی آمد سے قبل ہی لوگوں نے صبح سے ہی رہمو کی مساجد میں تحریکی نغمے اور ترانے بجانے شروع کئے جس کی وجہ سے علاقے میں تناؤ اور کشیدگی کا ماحول نظر آیا اس دوران نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجی مظاہرے شروع کئے جس دوران حکومت مخالف اورآزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے۔

مظاہرین نے پل کی طرف جانے کی کوشش کی تاہم سخت سیکورٹی حصار کے چلتے ان کی کوشش ناکام بنادی گئی اور پولیس و سی آر پی ایف کی بھاری جمعیت نے ان کا راستہ روک لیا۔ اس دوران مظاہرین نے پولیس پر سنگباری کی جبکہ فورسز نے جوابی سنگبازی اور ٹیر گیس شیلنگ کی جس کے نتیجے میں حالات کشیدہ ہوگئے۔

دوسری جانب وزیر اعلی نے سخت سیکورٹی پہرے کے تحت پل کا سنگ بنیاد رکھا۔ مظاہرین نے پل کی طرف مارچ  شروع کیا تو بہ مفتی کو قصبے سے فرار  ہونے پر  مجبور  ہو گئیں اس دوران مظاہرین کا سامنا پولیس کے ساتھ ہوا اور طرفین کے مابین پتھرائو، جوابی پتھرائو اور آنسو گیس شیلنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔

افراتفری کے بیچ ہی مشتعل مظاہرین نے پل پر لگے اس پتھر کو اکھاڑ پھینکا جو نصب کیا گیا تھا۔مظاہرین نے سڑکوں پر آویزاں بینروں کے علاوہ تقریب کی جگہ پر نصب کئی خیمے بھی اکھاڑ پھینکے اور کرسیوں کی توڑ پھوڑ کی۔