پاک آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ کل سڈنی میں شروع ہوگا

142

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ منگل سے سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ گرین کیپس کو سیریز میں وائٹ واش کی خفت سے بچنے کا چیلنج درپیش ہے۔

آسٹریلیا سکواڈمیں 2تبدیلیاں کی گئی ہیں ،آل راؤنڈر ہلٹن کارٹرائٹ اور اسپنر او کیف کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ پاکستانی سکواڈ میں بھی ایک تبدیلی کا امکان ہے۔ یاسر شاہ کے غیر موثر ہونے پر آسٹریلیا نے آخری ٹیسٹ کے لئے سپن وکٹ تیار کر لی۔آخری ٹیسٹ کیلئے قومی ٹیم نے سڈنی میں بھر پور پریکٹس کی ۔

کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ گرین کیپس کو بولنگ اور فیلڈنگ میں مزید محنت کی ضرورت ہے،آخری ٹیسٹ میں دو اسپنرز کھلانے کا فیصلہ کنڈیشن دیکھ کر کرینگے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ منگل سے سڈنی میں شروع ہو گا، پاکستان کی قیادت مصباح الحق اور آسٹریلیا کی سٹیو سمتھ کریں گے۔

زخم خوردہ شاہین کلین سویپ کی خفت سے بچنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔ کینگروز نے میلبورن میں ڈرامائی انداز میں کامیابی سمیٹ کر سیریز اپنے نام کی۔ گرین کیپس بائیس برس سے آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ نہیں جیت سکے ، پاکستان نے انیس سو پچانوے میں وسیم اکرم کی قیادت میں آسٹریلیا کو سڈنی میں چوہتر رنز سے ہرایا تھا۔ اس سے قبلبرسبین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں کینگروز نے 39 رنز سے، جب کہ میلبورن میں اننگز اور 18 رنز سے فتح حاصل کرکے سیریز 2-0 سے اپنے نام کرلی۔

ذرائع کے مطابق تیسرے میچ میں پاکستانی ٹیم بھرپور تیاری سے میدان میں اترے گئی، جب کہ ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا بھی امکان ہے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں نئے بولرز کو آزمانے کا اشارہ دیا گیا ہے۔ کلین سویپ کی خفت سے بچنے کیلئے شاہین نے گزشتہ روز بھر پور مشقیں کیں۔ یاسر شاہ کے غیر موثر ہونے پر آسٹریلیا نے آخری ٹیسٹ کے لئے سپن وکٹ تیار کر لی۔ سڈنی میں دونوں ٹیمیں اب تک سات ٹیسٹ کھیل چکی ہیں۔

چار میچوں میں میزبان جبکہ دو میں پاکستان فاتح رہا اور ایک ٹیسٹ برابری پر ختم ہوا۔ پاکستان نے سڈنی کے میدان پر آخری بار 1995 میں آسٹریلیا کو ہرایا تھا۔ قومی ٹیم کینگروز کے دیس میں 22 برس سے کوئی ٹیسٹ نہیں جیت سکی۔ اس دوران گرین شرٹس کو لگاتار 11 ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑا۔