الباب میں داعش مخالف کارروائی جلد ختم ہونی چاہیے، ترک صدر

213

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے شام کے سرحدی قصبے الباب پر قبضے کے لیے شامی باغیوں کو کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ حلب میں واقع الباب کو داعش سے قبضہ چھڑانے کے لئے ترک فوج اور اس کے حمایت یافتہ گروہ گذشتہ کئی روز سے کارروائی کررہے ہیں۔اس محاذ پر لڑائی میں ترک فوج کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ترک صدر نے اپنے ایک بیان میں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کہا کہ الباب میں جلد کارروائی مکمل ہوجائے گی۔

اس کی تکمیل کے بعد ہم دہشت گرد تنظیموں کے زیر قبضہ دوسروں علاقوں کو پاک کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ بالخصوص منبج میں کارروائی کی جائے گی۔منبج الباب سے پچاس کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔اس قصبے پر امریکا کی حمایت یافتہ کرد،عرب جمہوری فورسز کا کا قبضہ ہے۔ترکی کرد ملیشیا پی وائی ڈی کو کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے ) کی شامی شاخ قراردیتا ہے۔

صدر طیب ایردوان نے ترکی کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کے حوالے سے کہا کہ ان کا تعلق شام میں دہشت گرد کے خاتمے سے ہے۔انھوں نے کہا کہ ”ایک خاص قسم کی سوچ رکھنے والے ترکی کی اپنی سلامتی کے لیے جدوجہد کو دوسری ریاستوں کے داخلی امور میں مداخلت قراردیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے ملک کو جو داعش کے خلاف عظیم جدوجہد کی قیادت کررہا ہے دہشت گردی کے حامی کے طور پر پیش کرنا دراصل اس دہشت گرد تنظیم کے موقف ہی کی ترجمانی ہے کیونکہ وہ بھی یہی چاہتی ہے۔

ترک صدر نے سوشل میڈیا اور دوسرے چینلوں کے ذریعے دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کی مذمت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعے ترکی کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔